آئیں معاملات سلجھائیں، حکومت: آپ کا طرز عمل غیر سیاسی ، پی ٹی آئی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) حکومت نے تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی پیشکش کر دی۔ وفاقی وزیر پٹرولیم مصدق ملک نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم کہتے ہیں آئیں مل کر بیٹھیں، بات کرتے ہیں، معاملات کو سلجھاتے ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف کے ذہن میں صرف  3چیزیں ہیں، جس میں اولین ترجیح غریب کے بچے کو روزگار دینا ہے، دوسرا مہنگائی کے بوجھ کو ختم کرنا ہے اور تیسرا غربت کو ختم کرنا وزیراعظم کے ذہن میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو معلوم ہے کس نے کیا کیا ہے؟ آج تک کسی کے منہ سے سنا ہے کہ مہنگائی کو کیسے ختم کریں گے؟ کپتان نے کہا کہ فوج کو نیوٹرل ہونا چاہیے، چیلوں نے کہا فوج کو نیوٹرل ہونا چاہیے، کپتان نے کہا قبر تک پیچھا کریں گے، چیلوں نے9 مئی انجام دے دی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ انتشار کی سیاست کرنے والے ملک کے خیر خواہ نہیں،  پچھلے دنوں ٹرینڈ چلا تھا کپتان نہیں تو پاکستان نہیں، کپتان نے کہا کہ امریکا سازش کر رہا ہے اور سائفر لہرا دیا، لوگوں نے بھی کہا کہ امریکا تو ہمارے ملک کے خلاف ہے، اس نے ہماری آئین اور ملک کو پامال کیا ہے، فوج ہمیں بچائے۔ ملک دشمن عناصر ترقی میں رکاوٹیں کھڑے کر رہے ہیں۔ پاکستان ہے توہم سب ہیں، بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں ن لیگ اسٹیبلشمنٹ سے ہماری لڑائی کرا رہی ہے، انہوں نے واضح بیان دیا کہ ملک تباہ کر دیں گے اور وہ کر رہے ہیں، مئی کو شہداء کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، ہم کہتے ہیں دہشتگردی کو ختم کریں اور آپ کہتے ہیں ہم آپریشن نہیں ہونے دیں گے۔ مصدق ملک نے کہا کہ آج آپ اْدھم مچا رہے ہیں، آپ اپنے بچوں کے مستقبل کے ساتھ ظلم کر رہے ہیں، ملک ایسے ہی چلتا رہا تو برباد ہو جائے گا۔ مہنگائی کی مجموعی شرح پچھلے سال38 فیصد تھی انہوں نے دھرنا دے دیا، ہم مہنگائی کی شرح کو 48 سے  2 فیصد پر لائے، آپ نے کرین لگا کر پارلیمان پر حملہ کیا، ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں غریبوں کیلئے 600 ارب مختص کیے، ایل این جی دینے اور گیس چھیننے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ہم ہسپتال، ایف بی آر کو ہم ٹھیک کریں گے، ہم نے پی ایس ڈی پی سے پیسے نکال کر 86 فیصد غریبوں کو ریلیف دیا۔ 86 فیصد غریب خاندانوں کو بجلی بلوں کی مد میں تحفظ دیا گیا ہے۔ ہم کہتے ہیں آئیں مل کر بات کرتے ہیں تو آپ کہتے ہیں ملک گیر پہیہ جام کریں گے، بات کرو لیکن برباد مت کرو، سلجھاؤ ملک کو الجھاؤ نہیں، ہمیں ہٹانا ہے تو ہٹا دیں، جب پیپلز پارٹی نے کہا کہ آئیں، ہم آپ کوسپورٹ کریں گے، حکومت بنائیں تو آپ نے کیوں حکومت نہیں بنائی؟ کیوںکہ سلجھانا آپ کا مقصد نہیں تھا، دریں اثناء چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹر گوہر کا حکومت کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش پر ردعمل سامنے آ گیا۔ بیرسٹرگوہر نے کہا کہ حکومتی جماعت کا طرز عمل سیاسی نہیں، غیر سیاسی ہے، یہ کیا ہوا کہ آؤ بیٹھیں مذاکرات کریں، کیا مذاکرات کی دعوت اس طرح دیتے ہیں؟ پہلے بتایا جائے کہ سیاسی جماعتیں، دوسری سیاسی جماعتوں کو مذاکرات کی دعوت اس انداز میں دیتی ہیں۔ ہم تو پر امن احتجاج تک نہیں کر سکتے، اس طرح کی مذاکرات کی پیشکش کو ہم کیسے تسلیم کر لیں؟ یہ حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے، یہ ظلم اور زیادتیاں آج بھی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آج بھی ہمارے لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔ یہ لوگ چادر، چار دیواری کو پامال کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم  اور مسلم لیگ ن کے رہنما مصدق ملک نے رات گئے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہو ئے کہا  میں نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی کوئی دعوت نہیں دی، ہم نے تحریک انصاف کو بات چیت کی جو دعوتیں دینی تھی پہلے دے چکے، بیرسٹر گوہر سے پوچھیں آپ کو کس نے مذاکرات کی دعوت دی ہے۔انہوں نے واضح کیا پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت نہیں دی اس حوالے سے چلنے والی خبریں درست نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے اپنی پریس کانفرنس میں کہیں نہیں کہا حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت ہے، آخر کیوں سب کے ذہن میں یہ سوال پیدا ہوا ہم نے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی، کسی اور اپوزیشن جماعت کا خیال کیوں نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا شہباز شریف جب وزیر اعظم بنے تو پہلی تقریر میں ہماری جانب سے کیا پیغام دیا گیا ؟ مریم نواز وزیر اعلیٰ بنیں تو انہوں نے کہا تھا  میں صرف ایک سائیڈ کی وزیر اعلیٰ نہیں، ہماری طرف سے تو مذاکرات  کی دعوت جاتی رہی ہے لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے 9 مئی ہوتا ہے۔مصدق ملک نے کہا پی ٹی آئی بتائے کہ کور کمانڈر ہاؤس پر حملہ کیوں کیا؟ پی ٹی آئی مذاکرات میں سنجیدہ ہے تو اب ان کو آگے آنا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن