وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عوام کے لیے صحت کی جدید سہولیات کے فراہمی کے لیے پاکستان لیور اینڈ گڈنی انسٹیٹیوٹ لاہور کے بعد اسلام اباد میں جناح میڈیکل کمپلیکس کا سنگ بنیاد رکھ دیا اس ادارے میں کے پی ایل ائی کی طرح تمام طبی سہولیات ہو گی دل اور گردوں سمیت دیگر پیچیدہ امراض کی تشخیص کی جائے گی اور مریضوں کو کے پی ایل ائی لاہور نہیں جانا پڑے گا۔سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے جس طرح سڑکوں اور انفراسٹرکچر کا جال بچھایا تھا اور نواز شریف کو سڑکوں کا معمار کہا جاتا ہے اسی طرح ان کی چھوٹے بھائی اور وزیراعظم میاں شہباز شریف نے صحت کے بڑے بڑے منصوبے قائم کر رہے ہیں تاکہ غریب لوگوں کو اس سے فائدہ ہو پاکستان میں صحت و تعلیم کمرشل ہو چکی ہیں بڑے بڑے سرمایہ دار سکول کالج یونیورسٹیوں اور ہسپتال قائم کیے ہیں جس میں غریب لوگ علاج کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتے اور امراء کے بچے پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں سبق حاصل کر رہے ہیں اور پرائیویٹ ہسپتالوں میں علاج بھی کرتے ہیں وزیراعظم شہباز شریف نے غریب اور نادار لوگوں کو مفت علاج اور بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے لیے جدید ہسپتال جناح میڈیکل کمپلیکس قائم کرنے کا اعلان کیا پاکستان میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کے بعد صحت کے ایسے بڑے منصوبے عوام کے لیے امید کے کرن بن گئے ہیں کیونکہ پاکستان میں صحت اور تعلیم کے نظام کو تحریک انصاف حکومت نے بہت نقصان پہنچایا ہے اور جو نئے تجربات کیے ہیں ان کا ازالہ کم سے کم 10 سالوں میں ممکن نہیں تا ہم محمد نواز شریف کی ویڑن پر وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نواز نے تعلیم اور صحت کے شعبوں پر خصوصی توجہ دینا شروع کر دیا ہے جس کے مثبت نتائج برامد ہونا شروع ہو گئے ہیں. اس عظیم الشان ہسپتال میں مستحق مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا اور لوگوں کو صحت کے حوالے سے بہترین سہولیات میسر آئیں گی۔ جب میاں شہباز شریف وزیراعلیٰ پنجاب تھے لاہور میں ’’پی کے ایل آئی‘‘ کا سنگ بنیاد رکھا تھا پی کے ایل آئی آج تناور درخت بن چکا ہے جس سے نہ صرف پنجاب بلکہ پورے ملک کے مستحق مریضوں کا مفت جگر ٹرانسپلانٹ کیا جاتا ہے، پہلے جگر کے مریض ٹرانسپلانٹ کیلئے دوسرے ممالک جاتے تھے لیکن شہباز شریف نے انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے سرکاری سطح پر پی کے ایل آئی قائم کیا جس سے یوں ملک کے لوگ مستفید ہورہے ہیں، نادار اور غریب مریض جھولیاں اٹھا کر محمد شہباز شریف کو دعائیں دیتے ہیں۔ پی کے ایل آئی لاہور ایک جدید ہسپتال ہے جس میں امریکہ اور یورپ سے تربیت یافتہ ڈاکٹروں کو تعینات کیا گیا ہے۔وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد میں ایک جدید ہسپتال سنگ بنیاد رکھ دیا جس میں اسلام آباد، جڑواں شہروں سمیت خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے غریب مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت مستحق مریضوں کو علاج و معالجہ کی مفت اور جدید ترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے، جناح میڈیکل کمپلیکس جدید سہولیات سے آراستہ خطے کا ایک شاندار اور بے مثال ہسپتال ہوگا، یہ منصوبہ نواز شریف کی قیادت اور مخلوط حکومت کا جڑواں شہروں کے لئے ہی نہیں بلکہ کے پی، کشمیر، گلگت بلتستان کے مریضوں کے لئے بھی تحفہ ہوگا۔یہاں نرسنگ سکولز اور جدید لیب بنیں گی۔ اس جدید ہسپتال میں پیچیدہ ترین امراض کا علاج ہوگا۔ آغا خان فاؤنڈیشن نے اس سنٹر کی تمام کنسلٹنسی بلا معاوضہ دی ہے جس پر ان کے مشکور ہیں۔وزیرِاعظم نے کہا کہ پرنس کریم آغا خان نے کئی دہائیوں سے صحت کے شعبہ اور پاکستان کی تعمیر میں نمایاں کردار ادا کیاہے۔انہوں نے کہا کہ اس کمپلیکس کے لئے 600 کنال اراضی مختص کی گئی ہے جبکہ 200 کنال کا کمرشل سنٹر بھی اس ہسپتال کے نام کیا ہے، اس کی آمدن اس ہسپتال کے بننے والے ٹرسٹ میں جائے گی۔یہ وہی ماڈل ہے جس کا نواز شریف نے اجراء کیا تھا کہ عام پاکستانی کے لئے علاج مفت ہو۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کی سہولیات کی فراہمی ہر پاکستانی کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی کے ایل آئی نہ صرف پاکستان بلکہ جنوبی ایشیاء کا بہترین ہسپتال ہے۔ تاہم ایک سازش کرکے اس منصوبے کو تباہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ پی کے ایل آئی ہسپتال کے بورڈ میں قابل ترین لوگ شامل تھے۔ وہ ختم کیا گیا،اس کو ٹرسٹ سے ہٹاکر محکمہ صحت کے حوالے کیاگیا۔ کووڈ کے دوران اس کی سہولیات سے بہت فائدہ اٹھایا گیا اور یہ ایک مرکز بناہوا تھا۔ اس سے قبل مریض لاکھوں روپے خرچ کرکے بیرون ملک علاج کے لئے جاتے تھے، اس ہسپتال میں ہزاروں مریضوں کا مفت ٹرانسپلانٹ کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس میں مستحق مریضوں کو سو فیصد مفت علاج کی سہولیات مہیا کی جائیں گی۔ تاہم صاحب حیثیت لوگوں کو علاج پر اٹھنے والے اخراجات برداشت کرنا پڑیں گے۔ جناح میڈیکل کمپلیکس میں تمام جدید سہولیات ہوں گی، یہاں میڈیکل سکول قائم کیا جائے گا۔ یہ سنٹر صوبوں سے مزید ہم آہنگی اور رابطہ کا ذریعہ ہوگا۔ یہاں ایمرجنسی میں ایئر ایمبولنس دستیاب ہوگی، اس منصوبے کے لئے جتنے بھی فنڈز درکار ہوں گے وہ مہیا کئے جائیں گے۔اس منصوبے کی ایک سال میں تکمیل کی ہدایت کی ہے، یہاں 24 گھنٹے کام ہوگا اسی طرح آئی ٹی پارک بھی اس سال کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرمین سی ڈی اے علی رندھاوا نے اس منصوبے کے لئے فوری اراضی فراہم کی ہے ان کے مشکور ہیں، ہسپتال میں امیر و غریب کو یکساں صحت کی سہولیات میسر آسکیں گی۔چیئرمین سی ڈی اے کو ہدایت کی کہ اس مرکز کے متاثرین کو ون ونڈو کے تحت سہولیات دیں۔ان کو ان کی اراضی کی مارکیٹ پرائس دیں گے۔ وزیرِاعظم نے کہا کہ ایک سال میں اس منصوبہ کی تکمیل کا مشن مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔ اس خواب کی تعبیر مل کر کریں گے۔ ہیلتھ کوآرڈینیٹر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ جناح میڈیکل کمپلیکس کا پہلا مرحلہ دو ماہ میں مکمل کرلیا گیا ہے۔یہ کمپلیکس کثیرالمنزلہ ہوگا۔اس کا دوسرا مرحلہ بھی دوماہ میں مکمل کریں گے۔اس کمپلیکس میں جدید سہولیات میسر ہوں گی۔ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ریکارڈ مدت میں اس کمپلیکس کا سنگِ بنیاد رکھا جارہا ہے اس کی تعمیر سے صحت کی مزید سہولیات میسر ہوں گی۔ اسلام آباد میں اہم منصوبے ہمارے ادوار میں مکمل ہوئے ہیں۔ یہ کمپلیکس ایک اہم سنگِ میل ہے۔ رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے کہا کہ پنجاب بھر میں شہباز شریف نے نئے ہسپتال بنائے، اس سے سب سے زیادہ کے پی کے لوگ مستفید ہوں گے۔ انسانیت کی فلاح کا کام کرنے والے لوگ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں۔ اسلام آباد میں 160 الیکٹرک بسیں چل رہی ہیں، روڈ انفراسٹرکچر بنے ہیں۔ رکن اسمبلی راجہ خرم نواز نے کہا کہ اسلام آباد کے لوگوں سے کئے گئے وعدہ کو وزیرِاعظم نے پورا کیا ہے۔ متاثرین کی زمینوں کے معاملات حل کرنے کے لئے ون ونڈو کی سہولت دینے کا حکم وزیرِاعظم نے دیا ہے۔