اسلام اباد (خبرنگار)سال2024 ٹیلی گرام پر سائبر جرائم کی سرگرمیوں میں پچاس فیصد سے زیادہ اضافہ دیکھنے میں آیاہے کیسپرسکی کے مطابق ٹیلیگرام کی سیکیورٹی کے بارے میں بڑھتے ہوئے خدشات کے مد نظر ، کیسپرسکی ڈیجیٹل فوٹ پرنٹ انٹیلی جنس ٹیم نے شیڈو ٹیلیگرام چینلز کا تجزیہ کیاجس کے نتائج ایک پریشان کن رجحان کو ظاہر کرتے ہیں۔ سائبر جرائم پیشہ افراد تیزی سے ٹیلی گرام کو انڈر گراؤنڈ مارکیٹ کی سرگرمیوں کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کر رہے ہیں سائبر مجرمان فعال طور پر ٹیلیگرام پر چینلز اور گروپس چلاتے ہیں جو دھوکہ دہی کی اسکیموں پر بحث کرنے، لیک ہونے والے ڈیٹا بیس کی تقسیم، اور مختلف غیر قانونی سروسز کی خریدو فروخت کرتے ہیں، جیسے کیش آؤٹ، جعلی دستاویزات، DDoS حملے بطور سروس وغیرہ۔ کیسپرسکی کے ڈیجیٹل فوٹ پرنٹ انٹیلی جنس ڈیٹا کے مطابق، اس طرح کی پوسٹس کے حجم میں مئی-جون 2024 میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 53 فیصد اضافہ ہواکیسپرسکی ڈیجیٹل فوٹ پرنٹ انٹیلی جنس کے تجزیہ کار الیکسی بینیکوف کا کہنا ہے کہ سائبر جرائم کے لیے ٹیلی گرام میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے کئی اہم عوامل ہیں۔ سب سے پہلے، یہ میسنجر عام طور پر بہت مقبول ہے ٹیلی گرام کے مالک کے مطابق اس کے صارفین ماہانہ 900 ملین تک پہنچ چکے ہیں۔ دوم، اس کی مارکیٹنگ سب سے زیادہ محفوظ اور خود مختار میسنجر کے طور پر کی جاتی ہے جو کسی بھی صارف کا ڈیٹا اکٹھا نہیں کرتا، جس سے دھمکی
2024 ء ٹیلی گرام پر سائبر جرائم کی سرگرمیوں میں پچاس فیصد سے زیادہ اضافہ
Jul 28, 2024