کہوٹہ( نامہ نگار)کہوٹہ بائی پاس اور کہوٹہ راولپنڈ ی روڈ پر عرصہ سات سالوں سے غیر معیاری، ناقص کام انتہائی سست روی کا شکار۔ آزاد کشمیر سے کہوٹہ اور کہوٹہ سے راولپنڈی درجنوں اضلاع اور دیہاتوں کو ملانے والی مصروف ترین شاہراہ سات سالوں سے کسی مسیحا کی منتظر ہے۔ آئے روز درجنوں ٹریفک حادثات میں بچے،بوڑھے، مرد و خواتین ملازمین، طلبا و طالبات حادثات کا شکار ہوئے۔ مگر افسوس محکمہ نیشنل ہائی وے اور حکمرانوں کی عد م توجہ اور لاپروائی کی وجہ سے عوام مسافر ذلیل و خوار ہو رہے ہیں۔کہوٹہ بائی پاس کی تین سالوں سے جار ی تعمیر نہ صرف سست روی اور ناقص کام کا شکار ہے بلکہ متاثرین بائی پاس کہوٹہ سٹی کو سات سالوں سے ان کی زمینوں کا معاوضہ نہ مل سکا۔ متاثرین نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں فوری طور پر موجودہ سال کے ریٹس کے مطابق نقصانات سمیت معاوضہ نہ دیا گیا تو بھر پور احتجاج کریں گے۔ ہمارے گھر اور کاروبار زمینداری وغیرہ بائی پاس کی تعمیر سے ختم ہو کر رہ گے ہیں۔ اعلی حکام نوٹس لیں۔