امریکی ریاست کیلیفورنیا کے جنگلات میں لگی ہوئی آگ مزید پھیل گئی ہے۔ متاثرہ رقبہ دگنا ہوگیا ہے اور اب اسے امریکی جنگلات میں لگنے والی سب سے بڑی آگ قرار دیا جارہا ہے۔ تفصیلا ت کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران شمالی کیلیفورنیا کی آگ نے انتہائی خطرناک شکل اختیار کرلی ہے۔ متعدد قصبوں کے لپیٹ میں آنے کا خدشہ ہے۔ پورے علاقے سے مویشی بھی منتقل کیے جارہے ہیں۔ متعدد کاؤنٹیز کے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آگ پر قابو پانے کی بھرپور کوشش جارہی ہے۔ اب تک 134 ڈھانچے تباہ ہوچکے ہیں۔ آگ نے ساڑھے تین لاکھ ایکڑ رقبے کو تباہ کیا ہے۔ فائر فائٹرز آگے بجھانے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں۔ اس آگ کو پارک فائر کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مقام ریاست کے صدر مقام ساکرامینٹو سے شمال میں 144 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ کیلیفورنیا ڈپارٹمنٹ آف فاریسٹری اینڈ فائر کا کہنا ہے کہ آگ سے ہونے والا نقصان اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔ موسم کی تبدیلی آگ پر قابو پانے میں اب معاون ثابت ہو رہی ہے۔ جن علاقوں کو خالی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ان میں پیراڈائز نامی قصبے بھی شامل ہے جو 2018 کی کیمپ فائر میں بُری طرح تباہ ہوگیا تھا۔ کیلیفورنیا میں لگنے والی آگ کے بارے میں صدر بائیڈن کو بریفنگ دی جاچکی ہے۔ امریکی ایوانِ صدر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ صدر نے ہدایت کی کہ آگ پر قابو پانے کے لیے بھرپور وسائل بروئے کار لائے جائیں۔