پولیس کے مطابق دھماکہ حیدرآباد میں ہالہ ناکہ کے علاقے نصراللہ مارکیٹ کے قریب ایک ٹرک میں ہوا، جس میں کیمیکل کے ڈرم لوڈ تھے۔ دھماکہ اس قدر زوردار تھا کہ اس سے پورا علاقہ لرز اٹھا جبکہ مارکیٹ کی آٹھ سے زائد دکانیں مکمل طورپرتباہ ہوگئیں اورایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا ہے ۔ دھماکے کی اطلاع پر امدادی ٹیموں نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر کارروائیاں شروع کردیں، جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لےلیا ۔ امدادی کارکنوں نے فوری طور لاشوں اور زخمیوں کو سول ہسپتال منتقل کیا ۔ ایس ایس پی حیدر آباد محمد علی نے دھماکے میں اب تک اٹھارہ افراد کے جاں بحق ہونے اور پچاس زخمیوں کی تصدیق کی ہے جن میں سے دس کی حالت نازک ہے۔ ادھر وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے سندھ اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ دھماکہ ایل پی جی سے بھرے ٹینکر کے پھٹنے سےہوا۔ اُدھر آر پی او حیدر آباد ڈویژن فیاض لغاری کا کہنا ہے کہ دھماکے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ دوسری جانب وزیراعلٰی سندھ سید قائم علی شاہ نے واقعہ کا فوری نوٹس لیتے ہوئے آر پی او حیدر آباد ڈویژن سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔