سپریم کورٹ نےذوالفقارعلی بھٹوریفرنس کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی ہے،بابر اعوان نے اپنے دلائل مکمل کرلیے

Jun 28, 2011 | 05:56

سفیر یاؤ جنگ
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری کی سربراہی میں گیارہ رکنی بنچ نے بھٹوریفرنس کیس کی سماعت کی،سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ وفاق کےوکیل کے دلائل تسلیم کرلیے جائیں تو بھٹو کیس ٹرائل کورٹ میں جائے گا۔ بابراعوان نے دلائل میں کینیڈا اورآسٹریلیا سمیت متعدد غیر ملکی عدالتوں کے فیصلوں کےحوالے دئیے۔ جن میں سےبعض فیصلوں میں سزا پر عملدرآمد کےبعد مختلف فورمز کی جانب سے معافی دی گئی تھی یا بعض کیسزکوری اوپن کیاگیا تھا۔ چیف جسٹس نے بابراعوان سے استفسار کیا کہ یہ حوالے کہاں سے لیے گئے ہیں، جس پر بابرنے عدالت کو بتایا کہ انہوں نے انٹرنیٹ پر وکی پیڈیا کی ویب سائٹ سے یہ حوالے حاصل کیئے۔سماعت کے دوران جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دئیے کہ وکی پیڈیا مستند ویب سائٹ تو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ معافی کا اختیارتو صدرپاکستان کے پاس بھی ہے لیکن مقدمات ری اوپن کرنےکا نہیں۔ جسٹس جاوید اقبال نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ جن غیرملکی مقدمات کا حوالہ آپ دے رہے ہیں ان میں نئے حقائق سامنے آئے تھے جن پر غورکیا گیا، آپ کوان مقدمات کے حوالوں کا فائدہ اسی صورت میں ہوگا جب آپ موقف اختیارکریں گے کہ آپ کے موکل کوبرابر کا موقع نہیں دیا گیا۔ جس پر بابراعوان نے کہا کہ اس کیس میں نہ تو قانونی طریقہ اختیارکیاگیا تھا اورنہ ہی بنیادی انسانی حقوق کی پاسداری کی گئی جبکہ جج بھی متعصب تھے۔ بابراعوان نے عدالت میں اپنے دلائل مکمل کرلیے ہیں جبکہ کل اٹارنی جنرل اپنے دلائل کا آغازکریں گے، سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی
مزیدخبریں