لاہور (نیشن رپورٹ/ اشرف جاوید) بھارتی فوج کے ہندو دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مسلمہ رابطوں پر پردہ ڈالنے کیلئے بھارت کی اسٹیبلشمنٹ نے ان تمام ہندو دہشت گرد ملزموں کو بے گناہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے جن کا تعلق بھارتی فوج اور انٹیلی جنس اداروں سے تھا اور جو سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کے سانحہ کے ماسٹر مائنڈ اور اسے تباہ کرنے کی منصوبہ بندی میں شامل تھے۔ یاد رہے سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین کے سانحہ میں 68 افراد زندہ جل گئے تھے جن کی اکثریت پاکستانیوں کی تھی۔ معتبر ذرائع کے مطابق ہندو دہشت گرد تنظیمیں جو ایشیا کے طول و عرض میں فوج اور خفیہ اداروں بالخصوص ”را“ کی براہ راست نگرانی اور کمان میں سرگرم عمل ہیں۔ ہندو اسٹیبلشمنٹ انکے خلاف ٹھوس شواہد اور ثبوت کے باوجود اس طرح کے سانحات کو اتفاقی قرار دیکر معاملے کی سنگین کو کم کرنے کی کوشش کرتی ہے جس کی مثال یہ ہے کہ بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے سمجھوتہ ایکسپریس کیس میں لیفٹیننٹ کرنل پرساد سری کانت کو کلین چٹ دیدی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ اہم ہے کہ ہندو دہشت گروپوں نے انسداد دہشت گردی سکواڈ کے چیف ہیمنت کرکرے کا باب ہمیشہ کیلئے بند کردیا ہے جو دہشت گردی کے واقعات کی بڑی جانفشانی سے غیرجانبدارانہ تحقیقات کررہا تھا اور جس سے ہندو لیڈروں کے مکروہ چہرے بے نقاب ہونیوالے تھے۔ گزشتہ سوموار کو پاکستان اور بھارت کے درمیان سیکرٹریوں کی سطح کے مذاکرات شروع ہونے سے صرف چند دن پہلے این آئی اے نے پانچ ہندو دہشت گردوں بشمول سوامی ایمانند کیخلاف پنچ کُلہ کی عدالت میں سمجھوتہ ایکسپریس ٹرین دھماکہ کیس کے سلسلے میں جو چارج شیٹ داخل کی اس میں سانحہ کے ذمہ دار ماسٹر مائنڈ کرنل پروہت اور شریک جرم حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی اور انٹیلی جنس افسروں کے نام گول کردئیے گئے جبکہ انکے خلاف شہادتیں موجود تھیں اور یہ لوگ دہشت گردی کے دیگر کئی ایسے واقعات میں بھی زیربحث تفتیش رہے جن کا نشانہ بھارت میں اقلیتیں بالخصوص مسلمان تھے۔ ایسا محض بھارتی اسٹیبلشمنٹ کی طفیلی دہشت گرد تنظیمیوں کو بچانے کی خاطر کیا گیا اور این آئی اے نے آر ایس ایس کے سینئر رہنماءاندریش کمار کا ذکر بھی محض سمجھوتہ ٹرین سانحہ کے ایک مشتبہ کردار کے طور پر کرنے پر اکتفا کیا۔ بھارت کی خفیہ ایجنسیوں نے ہندو دہشت گردوں کی طرف سے لگنے والے بدنامی کے داغ سے اپنا دامن بچانے کیلئے ایک نیا حربہ اختیار کیا ہے کہ آر ایس ایس کے ایک رہنماءاندریش کمار پر آئی ایس آئی کا ایجنٹ ہونے کا لیبل لگا کر بھارت کی سرزمین پر ہونیوالی دہشت گردی کی تمام وارداتوں کا ملبہ پاکستان کے کھاتے میں ڈال دیا جائے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ تمام الزامات پہلے ہی دہشت گردوں کیخلاف ثابت ہوچکے ہیں اور ہندو دہشت گرد خود انکا اعتراف کرچکے ہیں۔
نام گول