لاہور(نیوز رپورٹر) چیئر مین سپریم کونسل آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبداللہ پراچہ نے حکومت کی جانب سے سی این جی پر جنرل سیلز ٹیکس میں نو فیصد اضافہ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس غیر منصفانہ اور یکطرفہ فیصلہ سے قبل شراکت داروں سے مشاورت کی زحمت گوارہ نہیں کی گئی جس سے مہنگائی میں اضافہ ہوگا۔سی این جی کا شعبہ پہلے ہی ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرتا ہے اسے مسلسل قدرتی گیس کی سپلائی سے محروم رکھا جارہا ہے جو نا انصافی ہے جس سے عوام متاثر ہورہے ہیں۔ دیگر شعبے سترہ فیصد سیلز ٹیکس ادا کرتے ہیں جبکہ سی این جی کو چھبیس فیصد ٹیکس ادا کرنے کا پابند بنایاجارہا ہے جو ہمیں منظور نہیں کیونکہ اس سے سی این جی کی قیمت میں اضافہ ہوگا جس سے پینتیس لاکھ گاڑی مالکان،روزانہ سستی ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والے آٹھ کروڑ عوام براہ راست متاثر ہونگے۔سی این جی پر ٹیکس وصولی کا طریقہ کار نامناسب ہے جس میں سی این جی مالکان کو سیلز ٹیکس ریفنڈ ادا نہیں کیاجاتا۔ بعض افراد سی این جی سیکٹر کے درپے ہیں تاکہ دیگر شعبوں کوعوام کی قیمت پر ترقی دی جاسکے۔