بتایاجائے 3 برسوں میں منشیات کے کون سے بڑے مگر مچھ پکڑے:جسٹس افتخار

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت +اے پی پی) سپریم کورٹ نے اے این ایف کی کارکردگی سے متعلق کیس میں منشیا ت سمگلنگ روکنے کے حوالے سے گزشتہ تین سال کی رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 5 جولائی تک ملتوی کردی اورکہا کہ عدالت کوبتایاجائے تین سال میں کتنے سمگلروں کوپکڑا کتنی منشیات برآمد اورکون سے بڑے مگرمچھوں کوگرفتارکیا ،اے این ایف کے ہوتے ہوئے توایک کلوگرام منشیات سمگل نہیں ہونی چاہیے لیکن یہاں آئے روز منشیات کی بھاری مقدار پکڑی جاتی ہے ۔چیف جسٹس افتخارمحمدچودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ۔عدالت کے استفسارپر ڈائریکٹرانفورسمنٹ نے اے این ایف نے بتایا کہ ہماری کارکردگی صرف پاکستان کی حد تک نہیں بلکہ بین الاقوامی تناظرمیں دیکھا جائے کیونکہ منشیات کی سمگلنگ عالمی معاملہ ہے ۔چیف جسٹس نے کہا عدالت کوگزشتہ کارروائیاں نہ سنائی جائیں آپ صرف یہ بتائیں جب اے این ایف پراس قدر بھاری فنڈز خرچ ہورہے ہیںاس کانتیجہ کیانکلا اب تک کس بڑے مگرمچھ کواے این ایف نے پکڑاہے آپ لوگ کام کرنے سے قاصرہیں توہمیں بتایاجائے دوکلوچرس والے یاچارکلوچرس والے توروز پکڑے جاتے ہیں اصل ملزمان کب گرفت میں آئیں گے ۔پولیس سے توغلطیاں ہوسکتی ہیں اس کی مختلف ذمہ داریاں ہیں لیکن اے این ایف توصرف منشیات کیخلاف قائم کی گئی فورس ہے سرحدوںکے ساتھ منشیات سمگلروں کے قافلے چلتے ہیں مگران پرکوئی ہاتھ نہیں ڈالتا۔ بریگیڈیر جاوید نے کہا اے این ایف کی کارکردگی کو اقوام متحدہ نے تسلیم کیاہے یہ عالمی معاملہ ہے روس میں ہرسال لاکھوں لوگ منشیات استعمال کرنے کے باعث ہلاک ہوتے ہیں چیف جسٹس نے کہا کہ ہمیں دوسروں سے غرض نہیں ہم نے اپنی نئی نسل کوبچاناہے لکھ کردیاجائے کہ آج کے بعد کوئی سمگلنگ نہیں ہوگی تو اے این ایف کارکردگی تسلیم کریں گے۔ کتنے لوگوں کوگرفتار اورکتنی منشیات قبضہ میں کیں اورکون سے اصل مجرم کوپکڑاہے بعدازاں مزید سماعت ملتوی کردی گئی۔آئی این پی کے مطابق عدالت نے اے این ایف کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...