8کوہ پیماﺅںکی نعشیں انکے ممالک بھجوادی گئیں،25نئے سیاح پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) نانگا پربت میں ہلاک ہونے والے 2 چینی کوہ پیماﺅں سمیت 8 نعشیں ان کے ممالک روانہ کر دی گئیں۔ پمز انتظامیہ نے دو چینی سیاحوں کی لاشیں ان کے لواحقین کے سپرد کیں جنہیں خصوصی طیارے کے ذریعے چین روانہ کر دیا گیا۔ یوکرائن کے تین، لیتھوانیا کے ایک اور سلواکیہ کے دو کوہ پیماﺅں کی نعشیں نور خان ائربیس سے ان کے ممالک روانہ کی گئیں۔ قبل ازیں یوکرائن کے سفارتخانہ نے 3 سیاحوں میں سے ایک کی میت لینے سے انکار کر دیا تھا۔ سفارتخانہ نے میت کا باکس مختلف ہونے پر انکار کیا تھا۔ دریں اثناءحراست میں لئے گئے 40 افراد میں سے 30 کو رہا کر دیا گیا، 10 مشتبہ افراد سے مزید تفتیش کی جائے گی۔ علاوہ ازیں آئی جی گلگت بلتستان عثمان زکریا نے کہا ہے کہ انٹیلی جنس حکام کے مطابق کوہ پیماﺅں کے قاتل دیامر کے پہاڑوں پر ہمیں قاتلوں کے گھر اور والدین کا پتہ ہے لیکن انہیں تنگ نہیں کر رہے، قاتلوں کی گرفتاری میں دیامر جرگہ مثبت ثابت ہو گا۔ قبل ازیں غیرملکی سیاحوں کی میتوں کو حنوط کیا گیا۔ دریں اثناءسانحہ دیامر کے بعد تین پاکستانی کوہ پیما نصیر الدین،کریم حیات، شیر خان اور ان کا خانساماں عیسی خان لاپتہ ہو گئے۔ لاپتہ ہونے والے کوہ پیماو¿ں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سانحہ دیامیر سے پہلے ان کا رابطہ تھا اور وہ نانگا پربت بیس کیمپ پر موجود تھے تاہم بعد میں رابطہ منقطع ہو گیا۔اے پی پی کے مطابق دہشت گردی کے واقعہ کے باوجود 25 غیرملکی سیاح اور کوہ پیماءگذشتہ روز پاکستان میں موجود دنیا کی بلند ترین پہاڑی چوٹیاں سر کرنے کیلئے پہنچ گئے۔ چکلالہ ایئرپورٹ پر بات چیت کرتے ہوئے ایک غیرملکی سیاح نے کہا کہ سیاحوں کو ہلاک کرنے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہیں لیکن ہمارا جذبہ بہت بلند ہے، ہم اپنا مشن جاری رکھیں گے۔ غیرملکی سیاحوں کا تعلق مختلف ممالک آئرلینڈ، کینیڈا، چیکوسلواکیہ اور دیگر سے ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن