مسلم لیگ ن کی صوبائی حکومت نے پنجاب کا دوسرا بجٹ پیش کیا جو اپنی نوعیت کے اعتبار سے ناصرف منفرد اہمیت کا حامل ہے بلکہ تاریخی بھی ہے۔ بجٹ 2014-15 ء کا مجموعی حجم ایک ہزار ارب روپے سے زائد ہے بجٹ کے مندرجات کا عمیق گہرائیوں سے مطالعہ کے بعد صاف پتہ چلتا ہے کہ خادم اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے اپنی زیر نگرانی کس محنت شاقہ اور جانفشانی سے اپنے جذبات و احساسات کو موتیوں کی لڑی میں پرو کر عام اور متوسط طبقے پر نئے ٹیکسز لگائے بغیر انہیں ریلیف فراہم کیا اور وہ ٹیکس جو کسی انتظامی یا قانونی پیچیدگیوں کے باعث صحیح طور پر وصول نہیں کئے جا رہے تھے ان میں مناسب قانونی تبدیلیوں کے ذریعے اصلاح کی تاکہ ٹیکس چوری اور ٹیکس چھپانے کی روش کو قابوں کیا جا سکے اس نظام میں اصلاحات کے ذریعے محکموں میں بدعنوانی کا خاتمہ کیا جا سکے مزید برآں ٹیکس نیٹ ورک میں جہاں یک طرفہ اضافہ کیا جا رہا ہے محاصل میں وہیں اس بات کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کوئی ٹیکس معاشی مساوات کے اصولوں سے متصادم نہ ہو۔ یہی وجہ ہے کہ خادم اعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے ویژن کے مطابق صوبہ پنجاب کو ایک محفوظ، خوشحال، تعلیم یافتہ معاشی طور پر مستحکم، صنعتی اور زرعی طور پر ترقی یافتہ بنانے ایک جامع اور مربوط موثر پروگرام تشکیل دیا ہے۔ صوبہ پنجاب میں ماضی کی کامیابیوں اور تجربوں پر مبنی عوامی ترقی کا یہ پروگرام اگلے چار سالوں پر محیط ہے جو صوبے کے فلاحی اور انقلابی پروگرام کی کلیدی اور بنیادی دستاویز کی حیثیت رکھتا ہے میاں محمد شہباز شریف نے گزشتہ ایک سال کے دوران ہر شعبہ زندگی میں معاشرے کے محروم طبقوں کو اولین ترجیحات میں شامل رکھا لاہور میٹرو بس کا قیام ہو یا آئندہ سال بننے والی لاہور میٹرو ٹرین، راولپنڈی تا اسلام آباد میٹرو بس قلیل مدت میں پائے تکمیل کو پہنچنے والا نندی پور پاور پراجیکٹ ہو یا پھر سرکاری ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کی مالی اعانیت سے چلنے والے ہزاروں سکولوں میں زیر تعلیم غریب اور متوسط طبقے کے خاندانوں کے بچے بچیاں ہوں یا پھر محنت سے تعلیمی ریکارڈ بنانے والے طلباء و طالبات کو پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے دیئے جانیوالے وظائف، دانش سکولوں کا قیام، بے گھر افراد کو چھت مہیا کرنے کے لئے آشیانہ ہائوسنگ سکیمیں، انرجی بحران سے نبٹنے کے لئے ہائیڈرل، تھرمل، ونڈ، سولر، بائیو ماس، بائیو گیس منصوبے ہوں یا پھر ایشیاء کے سب سے بڑے قائد اعظم سولر پارک بہاولپور کا افتتاح چینی سرمایہ کاری سے فیصل آباد اور ساہیوال میں کوئلے سے چلنے والے پاور پلانٹ کی تنصیف کا کام ہو یا پھر آئندہ برس شیخوپورہ، مظفر گڑھ، رحیم یار خان اور قصور کے وہ انرجی منصوبے جن کے لئے حالیہ بجٹ میں 31 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں یہی پاکستان کا درخشندہ مستقبل ہیں جنرل انتخابات میں جنوبی پنجاب کے عوام نے مسلم لیگ ن اور اس کی قیادت سے والہانہ محبت وابستگی کا اظہار کرتے ہوئے خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف کو ہی اپنا مسیحا گردانتے ہوئے ووٹ کی پرچی سے اعتماد کا اظہار کیا کہ حکومت پنجاب نے حالیہ بجٹ میں جنوبی پنجاب کے لئے 263ارب روپے مختص کر کے عوام دوستی کا حق ادا کر دیا ہے خاص طور پر رحیم یار خان میں خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجیئرنگ اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی، شیخ زید میڈیکل کمپلیکس کی تکمیل، بہائولنگ میں میڈیکل کالج کا قیام، وکٹوریہ ہسپتال میں Thalassemia unit and bone Marrow Transplant centre اسی ہسپتال میں ہی امراض قلب اور ہارٹ سرجری کے شعبے، ملتان، وہاڑی، ڈی جی خان اور مظفر گڑھ میں ضلعی ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن، بہاولپور ویٹرنری یونیورسٹی صوبے کی طویل ترین ملتان میٹرو بس اسی شہر میں چلڈرن ہسپتال کا قیام ہیڈ سلیمانکی بیراج اور پاکپتن کینال کی تعمیر نوو بحالی حاصل پور تا بہاولپور دو رویہ سڑک کی تعمیر فورٹ منرو میں چیئر لفٹ اور واٹر سپلائی سکیم بورے والا میں زرعی یونیوسٹی کیمپس تونسہ اور فورٹ منرو میں دانش سکولوں کا قیام قابل ذکر ہیں۔ ترقی کا سفر یہیں پر رک نہیں رہا بلکہ مظفر گڑھ میں ترک حکومت کے تعاون سے دانش سکول اور طیب اردگان ٹرسٹ ہسپتال قابل ذکر ہیں 5 سو بستروں پر مشتمل اس جدید ہسپتال میں ٹیچنگ ہسپتال بھی قائم کیا جا رہا ہے موجودہ حکومت کو ورثے میں ملنے والے انرجی بحران کے خاتمے کے لئے مسلم لیگ ن کی حکومت نے بجلی کی پیداوار کے لئے 19 منصوبوں پر کام کا آغاز کر دیا ہے سابق حکمرانوں نے ملک میں چھپے ہوئے معدنیات سے استفادہ نہیں کیا تھا۔ حکومت پنجاب نے ضلع چنیوٹ اور کالا باغ کے مقام پر خام لوہے کی تلاش شروع کر دی ہے 18 ماہ کے اندر مکمل ہونے والے ان منصوبوں سے نا صرف ملکی ضروریات پوری ہونگی بلکہ ملکی برآمدات میں بھی اضافہ ہو گا صوبائی تعلیمی بجٹ میں اضافہ، تحصیل سطح تک ریسکیو 1122 کا دائرہ کار بڑھانے کے منصوبے بھی قابل ذکر ہیں جرائم کی بیخ کنی کے لئے ضلعی سطح پر جدید فورنزک لیبارٹریوں کا قیام ڈی ایچ اے سے ملحقہ 705 ایکٹر رقبے پر نالج سٹی کا منصوبہ چار عالمی یونیورسٹیوں کے ساتھ مفاہمتی یاداشتوں پر دستخط، ذہین طلبہ و طالبات کے لئے لیپ ٹاپ کی تقسیم، سکولوں میں کمپیوٹرز لیبز اور بیرون ممالک مطالعاتی دوروں کے لئے فنڈز کا قیام حکومتی تعلیم دوستی کی واضح مثالیں ہیں ماضی میں مڈل مین کسانوں کا استحصال کرتا چلا آ رہا ہے موجودہ حکومت نے ناصرف کسانوں کو اس فرسودہ نظام سے چھٹکارہ دلوایا ہے بلکہ کھاد، بیج، بجلی اور زرعی آلات کی درآمد پر سبسڈی بھی دی ہے نہری پانی کو ٹیل تک پہنچانے کے لئے نہروں کی اپ گریڈیشن کی جا رہی ہے پانی ذخیرہ کرنے کے لئے متعدد چھوٹے ڈیمز بنائے جا رہے ہیں۔ ریٹائرڈ سرکاری ملازموں کی پنشن میں اضافہ مزدور کی کم سے کم اجرت 12 ہزار کرنے اور حاضر سرکاری ملازموں کی تنخواہوں میں اضافہ خادم اعلیٰ پنجاب کی کاوشوں کی مرہون منت ہے میں وثوق سے کہتا ہوں میاں محمد شہباز شریف کی ذاتی کاوشوں، انتھک محنت اور مسلسل نگرانی سے صوبہ پنجاب اپنے بام عروج کو چھوئے گا بلکہ قلیل مدت میں شفافیت کے ساتھ طویل تعمیراتی منصوبوں کی تکمیل سے عالمی ریکارڈ قائم کرے گا۔ مجھے کہنے کی اجازت دیجئے کہ صوبے میں حالیہ چینی سرمایہ کاروں کی دلچسپی خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف کی کام سے لگن، ایمانداری، دھن کے یکے قول و فعل میں تضاد نہ پائے جانے کے طفیل سے ہوئی ہے آئندہ سال جب نیا بجٹ پیش کیا جا رہا ہو گا تو جی ڈی پی میں شرع نمو کا مقررہ ہدف 5.5 فیصد حاصل کر کے ہم سالانہ 8 فیصد کی طرف گامزن ہونگے راقم دست دعا ہے رب ذوالجلال خادم اعلیٰ میاں شہباز شریف کو مزید ہمت و قوت عطا فرمائے تاکہ صوبے کی ترقی کا سفر وہ اسی طرح جاری و ساری رکھ سکیں۔ میاں شہباز شریف کے ویژن کے مطابق پاکستانی برآمدات کو یورپی منڈیوں تک پہنچا کر صوبے میں معاشی انقلاب کا خواب شرمندہ تعبیر ہو سکے یقین محکم ہے کہ میاں شہباز شریف عوام دوستی، حب الوطنی اور کام سے لگن کے جذبے سے سرشار ہو کر صوبے کے عوام کی تقدیر سنوارنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑیں گے خدائے کبیریا ان کا حامی و ناصر ہو۔