بھارت کو خوش کرنے کیلئے امریکہ نے جماعۃ الدعوۃ پر پابندیاں لگائیں: مذہبی و سیاسی رہنما

لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی و سیاسی قائدین نے امریکہ کی طرف سے جماعۃ الدعوۃ اور اس کے رہنمائوں پر پابندی لگائے جانے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے اور کہا ہے کہ امریکہ بھارت کو خوش کرنے کیلئے جماعۃ الدعوۃ پر پابندیاں لگا دیں، وہ خود دہشت گرد ہے اور اپنے مذموم عزائم کی تکمیل کیلئے پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرتا ہے، ہمیں اسکی پابندیوں کی پرواہ کرنے کی بجائے جوتے کی نوک پر رکھنا چاہیے، پاکستانی جماعتوں پر پابندی کا اختیار امریکہ کے پاس نہیں بلکہ حکومت کے پاس ہو تا ہے، امریکہ پاکستان کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کر رہا ہے، حکومت کو چاہئے وہ امریکہ سے جماعۃ الدعوۃ پر پابندیوں کے خلاف احتجاج کرے، جماعہ الدعوۃ پر پابندی بھارتی خوشنودی کیلئے اور نئے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو امریکی سلامی ہے۔ ان خیالات کا اظہار جنرل (ر) حمیدگل، مولانا محمد احمد لدھیانوی، اعجاز الحق، اجمل خاں وزیر، علامہ ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ عبدالغفار روپڑی اور مولانا محمد شفیع جوش نے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حمیدگل نے کہاکہ حکومت امریکہ کی پابند نہیں ہے، پابندیاں محض بھارت کو خوش کرنے کیلئے لگائی جارہی ہیں، لشکر طیبہ مقبوضہ کشمیر کی تنظیم ہے اسکا پاکستان میں کوئی کردار نہیں ہے۔ علامہ محمد احمد لدھیانوی نے کہا کہ امریکہ کی طرف سے جماعۃالدعوۃ پر پابندی غلط خارجہ پالیسیوں کی وجہ سے لگائی گئی۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ امریکہ سے جماعۃ الدعوۃ پر پابندیوں کے ثبوت طلب کرے، اعجاز الحق نے کہا کہ امریکہ جماعۃ الدعوۃ پر پابندیوں پر پابندی لگا رہا ہے اسے تکلیف کیاہے؟ وہ بھارت کی زبان بول رہا ہے اور ہمارے حکمران خاموشی اختیار کئے ہوئے ہیں۔ دینی جماعت جماعۃ الدعوۃ پر پابندی پاکستان کو بدنام کرنے کی امریکی سازش ہے، امریکہ کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ پاکستان جماعتوں پر پابندی لگائے۔ اجمل خان وزیر نے کہا کہ جماعۃ الدعوۃ ایک رفاہی وفلاحی جماعت ہے۔ جماعۃ الدعوۃ پر پابندی لگانے کی بجائے امریکہ بھارتی دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگائے۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ امریکہ کو پاکستان کے داخلی معاملات میں مداخلت کا کوئی حق نہیں۔ حافظ عبدالغفار روپڑی اور رہنما مولانا محمد شفیع جوش نے کہاکہ امریکہ ملکوں کو دبانے کے لئے ایسے حربے استعمال کرتا ہے، حکومت وقت کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...