اسلام آباد (ثناء نیوز) سپریم کورٹ نے سردار خان قتل کیس کی سماعت کے دوران خیبر پی کے حکومت کو ہدایت کی ہے کہ ملزم روح اﷲ کی جائیدادحکومتی قبضے میں لینے کے بارے میں جاری کارروائی جلد مکمل کرے جبکہ وفاقی پولیس کو ہدایت کی کہ ملزم کی افغانستان سے گرفتاری جلد یقینی بنائی جائے۔ جمعہ کو چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں جسٹس شیخ عظمت سعید اور جسٹس مشیر عالم پر مشتمل عدالت عظمیٰ کے تین رکنی بینچ نے از خود نوٹس کیس کی سماعت شروع کی تو آئی جی اسلام آباد سکندر حیات نے عدالت کو بتایا کہ وہ اس کیس میں ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں تاہم مقدمہ کا ملزم روح اﷲ افغانستان میں ہے اس کی گرفتاری کے لیے مناسب وقت دیا جائے جس پر عدالت نے ان کی استدعا قبول کر لی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پی کے نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ ملزم روح اﷲ کی زمین کی قرقی کے لیے تمام قانونی کارروائی کی گئی ہے کچھ جائیداد فروخت کر دی گئی ہے جبکہ بقایا جائیداد حکومتی قبضے میں لینے کا کام جاری ہے کیونکہ ان کی جائیداد خریدنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہو رہا ۔ عدالت کوبتایا گیا کہ روح اﷲ کے کراچی میں اسلحہ کے کاروبار سے قبضہ میں لیا جانے والا اسلحہ آئی بی اور ایف سی کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ عدالت نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ پولیس ملزم کی گرفتاری کو جلد یقینی بنائے جبکہ صوبائی حکومت ملزم کی جائیداد قبضے میں لینے کی کارروائی جلد مکمل کرے بعد ازاں مزید سماعت تین ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی گئی۔