اسلام آباد (نامہ نگار) نیب نے دو ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کرنے کی منظوری دیدی ہے جن میں وزارت پانی و بجلی کے دو سابق سیکرٹریز اور سابق چیئرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی سمیت دیگر ملزمان کے نام شامل ہیں، نیب نے اپنے ہی ایک سابق افسر جو فوج سے بھی ریٹائر ہے، کیخلاف تحقیقات شروع کرنے کی منظوری بھی دیدی جبکہ سینیٹر سحر کامران کیخلاف شکایت کا جائزہ لینے کیلئے نیب حکام کو سمندر پار پاکستانیوں کی وزارت سے رابطہ کرنے کی ہدایت کردی۔ ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں پہلا ریفرنس دیگر ملزمان کے علاوہ دو سابق سیکرٹریز پانی و بجلی، اسماعیل قریشی اور شاہد رفیع کے خلاف منظور کیا گیا۔ ملزمان نے اقتصادی رابطہ کمیٹی/ کابینہ کی منظوری کے بغیر گڈو رینٹل پاور پلانٹ کا منصوبہ شروع کرنے کی منظوری دی اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور حکومت پاکستان کی منظوری کے بغیر 72 ملین ڈالر کا غیر قانونی ٹھیکہ دیا۔ دوسرا ریفرنس مقبول احمد لہری، سابق چیئرمین کوئٹہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی علی محمد بلوچ، سابق ڈائریکٹر کیو ڈی اے اور دیگر ملزمان کے خلاف منظور کیا گیا۔ اس مقدمے میں ملزمان نے سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ، پلاٹوں کی جگہ اور نمبروں کو غیر قانونی طور پر تبدیل کیا۔ ایگزیکٹو بورڈ نے سابق صوبائی وزیر بلوچستان میر اسلم بزنجو کے خلاف ثبوتوں کی عدم دستیابی پر انکوائری بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں نیب خیبر پی کے کو عوام کو جعلی سرمایہ کاری کے منصوبوں کے ذریعے لوٹنے کے ایک مقدمے میں میسرز این ایل آر ایل کے سابق چیف ایگزیکٹو آفیسر/ ڈائریکٹر ندیم حمید شیخ، اور امیسرز ORION-IPL کے چیف ایگزیکٹو آفیسر رشید حمید شیخ کے خلاف مزید تحقیقات کا بھی حکم دیا ہے۔ علاوہ ازیں نیب کے سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر کرنل (ر) اسحاق کو کوئٹہ سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ان کے خلاف نیب بورڈ کے اجلاس میں کارروائی کی منظوری دی گئی تھی۔