میرا نشاہ + پشاور (ایجنسیاں) شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب جاری ہے۔ سیاسی و عسکری حکام کی جانب سے ایک دو روز میں میڈیا بریفنگ متوقع ہے، متاثرین میں راشن تقسیم کے لئے بنوں میں مزید دو کیمپ قائم کر دیئے گئے ہیں شمالی وزیرستان سے افغانستان نقل مکانی کرنے والے آئی ڈی پیز نے وطن واپس آنا شروع کر دیا ہے جبکہ کوہاٹ اور بنوں میں شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کر کے آنے والوں کیلئے خیمہ بستی آباد کر دی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی اور عسکری ادارے ایک دو روز میں شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ’’ضرب عضب‘‘ بے گھر افراد کی صورتحال اور امدادی کارروائیوں کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دیں گے۔ شمالی وزیرستان کے متاثرین میں راشن کی تقسیم کے لیے بنوں میں مزید دو کیمپ قائم کردیئے گئے۔ نقل مکانی کرنے والوں کے بچوں کو دوسرے روز بھی پولیو ویکسین دی گئی۔ اب ممش خیل ڈگری کالج اور غوری والا میں بھی کیمپ قائم کردیئے گئے ہیں جہاں سے متاثرین کو رجسٹریشن کارڈ کے ذریعے راشن دیا جارہا ہے۔ ادھر فاٹا ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق شمالی وزیرستان سے بنوں اور خیبر پی کے سمیت ملک کے دیگر شہروں کی جانب چار لاکھ 57ہزار 95آئی ڈی پیز نے نقل مکانی کی ہے جبکہ غیر سرکاری اعدادوشمار کے مطابق افغانستان کا رخ کرنیوالے دس سے بارہ ہزار افراد میں سے272افراد واپس اپنے ملک آگئے ہیں اور ان لوگوں نے عارضی طور پر کرم ایجنسی میں رہائش اختیار کر رکھی ہے۔ علاوہ ازیں چیف سیکرٹری کنٹرول روم پشاورکی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق سیدگئی چیک پوسٹ پر جمعہ کے روز آئی ڈی پیز کی رجسٹریشن کرفیو کی وجہ سے نہیں ہو سکی جبکہ گزشتہ روز تک 36ہزار904 خاندانوں اور 4لاکھ 57ہزار 048 افراد کی رجسٹریشن کرائی گئی ہے جبکہ نقل مکانی کرنے والوں کے ساتھ بڑی تعداد میں مویشی بھی لائے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں شمالی وزیرستان کے ساڑھے چار لاکھ سے زائد متاثرین کو تین ہزار روپے ماہانہ مکانات کا کرایہ دینے کے احکامات وفاقی حکومت نے جاری کر دیئے ہیں۔ متاثرین کو تین ہزار روپے ماہانہ بطور کرایہ ادا کرنے کے فیصلے کے بعد ہر متاثرہ خاندان کو رجسٹریشن کے وقت پندرہ ہزار روپے نقد امداد دی جائے گی جبکہ اس کے بعد ماہانہ دس ہزار کی امداد فراہم کی جائے گی۔ علاوہ ازیں آپریشن سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ، وزارت قومی صحت کی جانب سے صوبائی سیکرٹریٹ (این ڈی ایم اے) اور وزارت داخلہ کو مراسلہ جاری کردیا گیا، اقدامات کرنے کی ہدایت۔ وزارت قومی صحت کے ماہرین نے بنوں میں متاثرین کے کیمپوں کا دورہ کیا اس کے بعد انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ آپریشن سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹنے کا خدشہ ہے۔ علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں اور کالعدم طالبان کے خلاف زمینی کارروائی کا بھرپور آغاز اب سے 24 گھنٹوں میں متوقع ہے۔ عسکری ذرائع کا کہنا ہے کہ آپریشن ضرب عضب چار مراحل میں مکمل ہو گا اس سے علاقے میں حکومتی رٹ قائم ہو گی۔