کراچی (سالک مجید) کرپشن کے خلاف جاری آپریشن کارروائیوں میں سرگرم ادارے تاحال 230 ارب روپے کے کالے دھن اور کرپشن کے بڑے مالی فوائد حاصل کرنے والی سرکردہ شخصیات کو گرفتار نہیں کرسکے۔ فشریز‘ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی‘ اینٹی کرپشن‘ محکمہ بلدیات‘ تعلیم‘ اقلیتی امور کے محکمے کے افسران اور ملازمین کو گرفتار کئے جانے کے باوجود کسی سیاسی جماعت کے اہم رہنما کسی وزیر‘ کسی ایم این اے‘ کسی ایم پی اے‘ کسی مشیر یا معاون خصوصی کی گرفتاری بھی عمل میں نہیں لائی جاسکی جبکہ طاقتور سرکاری افسران بھی مختلف راستوں سے بیرون ملک جانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے کرپشن کے خلاف جاری آپریشن پر بڑے کرداروں اور اصل مالی فوائد حاصل کرنے والوں کی عدم گرفتاری کی وجہ سے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ رینجرز کے چھاپوں اور گرفتاریوں کے ساتھ ساتھ نیب کے اعلیٰ حکام بھی حرکت میں آچکے ہیں۔ مختلف پرانے مقدمات میں گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں نئے مقدمات بھی بنائے گئے ہیں لیکن کوئی بڑی گرفتاری نیب بھی ظاہر نہیںکرسکی۔ اب ایف آئی اے بھی حرکت میں آگئی ہے اور کرپشن کے خلاف کریک ڈاﺅن تیز کردیا ہے لیکن سرکاری دفاتر میں افسران اور ملازمین ایک دوسرے سے بحث کررہے ہیں کہ جب منظور قادر کاکا‘ نثار مورائی سمیت بڑے بڑے افسران باآسانی بیرون ملک چلے گئے اور سرکردہ سیاسی شخصیات پر ہاتھ نہیں ڈالا جارہا تو پھر کرپشن کے خلاف جاری اس آپریشن کا مستقبل کیا ہوگا؟
کالا دھن گرفتاری