سربراہ تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کوسپریم کورٹ نے بنایاہے،جے آئی ٹی کے خلاف بات کرنا سپریم کورٹ کے خلاف بات کرنے کے برابر ہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتےعمران خان نے کہا کہ یہ لوگ جے آئی ٹی کے خلاف اس لیے جارہے ہیں کہ فیصلہ ان کے خلاف جائے گا۔ انہوں نے کہا نوازشریف نے کہا جے آئی ٹی نے میرے سوالات کے جواب نہیں دیے، وزیر اعظم کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، ان کے خلاف کریمنل انویسٹی گیشن ہو رہی ہے،وہ جے آئی ٹی سے سوال کرنے والے کون ہوتے ہیں۔ عمران خان نے کہا قوم مان چکی ہے کہ نواز شریف اس کے مجرم ہیں، جے آئی ٹی کو ڈرانے یا دھمکانے کی کوشش کی گئی تو چپ نہیں بیٹھوں گا،قوم تیار بیٹھی ہے، ایک کال دوں گا، سارا پاکستان نکل آئے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا وزیر اعظم کی صاحبزادی مریم نواز اگر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہورہی ہیں تو یہ صرف نواز شریف کا قصور ہے۔وزیراعظم نے کرپشن چھپانے کے لیے اپنے والد اور بچوں کو سامنے پیش کیا۔ انہوں نے کہا ملک میں فرقہ ورانہ فسادات کرانے کی سازش کی جارہی ہے۔ وزیراعظم کو بہاولپور کے علاوہ کوئٹہ اور پاراچنار بھی جانا چاہیے،انہوں نے صرف بڑے صوبے کا دورہ کیا۔ انہیں ہرجگہ کا دورہ کرنا چاہیے تھا۔عمران خان نے سوال کیا کہ اتنے بڑے پنجاب میں کوئی برن سنٹر نہیں، یہ کس کی ذمے داری ہے؟پرویزالٰہی کے دور کے ہسپتال بےکار پڑے ہیں، اگرپاکستان ایسے واقعات کے لیے تیار نہ ہوا تو بہت نقصان ہوگا۔ عمران خان نے مزید کہا حالیہ حادثات پرپورے ملک میں دکھ کی لہرہے،کوئٹہ اور پاراچنارکے واقعات پربہت دکھ ہوا، ملک میں فرقہ وارانہ فسادات کرانے کی کوشش کی جار ہی ہے۔انہوں نے کہا کہ عراق جنگ کے بعد پاکستانیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے، اس لڑائی کو روکنے کے لیے پاکستان کو کردار ادا کرنا ہو گا۔ عمران خان کا کہنا تھا پاکستان سے سالانہ 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے،منی لانڈرنگ روک دیں تویہاں لوگوں کونوکریاں دی جاسکتی ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ کون سا وزیراعظم عوام کے خرچے پر اہل خانہ سمیت باہر جاتا ہے؟ نیا پاکستان پل اور سڑکیں بنانے سے نہیں، ملک میں انصاف کا نظام آنے سے بنے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ ان کے پاس جے آئی ٹی میں بتانے کےلئے کچھ نہیں،ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں، اچانک قطری سامنے آگیا،ساراڈرامہ اس لیے کیاجارہاہے جیسے نوازشریف ملک پراحسان کر رہے ہیں۔