راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان نے منشیات سے آگاہی سرگرمیوں پر مبنی غیر معمولی نوعیت کی ملک گیر مہم چلا کر قومی جوش و جذبے کے ساتھ بین الاقوامی یوم انسدادِ منشیات وترسیل منایا عوام الناس کو منشیات کے نقصانات سے آگاہ کرنے کے لئے اے این ایف پاکستان کے ریجنل ڈائریکٹوریٹس کے ذریعے اسلام آباد ، کراچی ، لاہور، پشاور، کوئٹہ اور راولپنڈی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں چلائی گئی اس مہم کے تحت واکس، گیم / کھیلوں کے مقابلے، تقریری مقابلے، لیکچرز، سیمینارز اور ورکشاپس سمیت سمیت لاتعداد دیگر سرگرمیاں منعقد کی گئیں منشیات کی ترسیل و استعمال کے خلاف عالمی دن مناتے ہوئے اینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان نے راولپنڈی آرٹس کونسل کے اشتراک سے 25 جون 2018 کو منشیات سے آ گاہی کیلئے خصوصی پینٹنگ کمپٹیشن اور 26 جون 2018 کو ایک اسٹیج ڈرامہ "اندھیری راہ کا مسافر" کامیابی سے منعقد کئے۔ جن کا مقصد بین الاقوامی یومِ انسدادِ منشیات و ترسیل کو پیشہ ورانہ جوش و جذبے سے منانا اور نوجوان نسل کو صحت بخش سرگرمیوں کی طرف مائل کرنا تھا۔اسی آگاہی مہم کے تسلسل میںاینٹی نارکوٹکس فورس پاکستان نے مری آرٹس کونسل، جناح روڈ ، مری کے آڈیٹوریم میںراولپنڈی آرٹس کونسل، پتن لوک ناٹک، ایم ایسوسی ایشن اور اے این ایف کے اشتراک سے منشیات کے نقصانات کے موضوع پر ایک اور ڈرامہ27جون 2018 کو پیش کیا جائے گاان آگاہی سرگرمیوں کے علاوہ اے این ایف نے ملک کے مختلف شہروں میں ایئرپورٹس، ریلوے سٹیشنز، بس اڈوں، سڑکوں، چوکوں، ٹریفک اشاروں اور دیگر اہم عوامی مقامات پر بینرز، سٹیمرزاور پینافلیکسز آویزاں کئے ۔ مزید برآں، پاکستان بھر کے ائیرپورٹوں، ریلوے اسٹیشنوں، بڑے چوکوں، بس اڈوں، شاپنگ مالز اور دیگر اہم مقامات پر نصب اسکرینوں پر اے این ایف کے ویڈیو آگاہی پیغامات بھی چلائے گئے اسی طرح ملک بھر میں عوام الناس کو منشیات کے نقصانات سے آگاہ کرنے کیلئے منشیات کیخلاف آگاہی مواد پر مبنی پمفلٹ، بروشر اور لیف لیٹ کی تقسیم عمل میں لائی گئی تمام موبائل کمپنیوں نے پاکستان بھر میں اپنے صارفین کو منشیات کے خلاف پیغام ـ"منشیات سے انکارـ" بھیجا ملک بھر کے ٹی وی چینلوں اور علاقائی کیبل چینلوں پر اے این ایف کے ویڈیو آگاہی پیغامات بھی چلائے گئے منشیات کی لعنت کے تدارک اور منشیات سے پاک عالمی معاشرے کی تشکیل کے عزم کو عملی جامہ پہنانے کے لئے عصر حاضر میں سوشل میڈیا کی اہمیت کو مدِ نظر رکھتے ہوئے اے این ایف نے سوشل میڈیا مہم کے تحت فیس بُک، واٹس ایپ، ٹویٹر اور اے این ایف کی آفیشل ویب سائٹ پر اے این ایف کے آگاہی ویڈیو پیغامات بھی چلائے گئے۔