اسلام آباد(مسعودماجدسید؍خبر نگار) نگراں حکومت میںچین پاکستان اقتصادی راہداری کا اہم منصوبہ حویلیاں تھاکوٹ پر کام کی رفتار سست پڑگئی،جس سے خدشہ ہے کہ یہ منصوبہ اپنے مقررہ وقت فروری 2020میںمکمل نہ ہوسکے گا۔نیشنل ہائی وے اتھارٹی سے ملنے والی معلومات کیمطابق 120کلومیٹر طویل اس اہم منصوبہ پرسابقہ مسلم لیگ(ن) حکومت نے 2017میں عملی تعمیراتی کام کا آغاز کیا اور اس کو2020میں مکمل کیاجاناتھا لیکن نگراں حکومت میں اس منصوبے پر کام رک جانے کی وجہ سے اب خدشہ ہے کہ یہ منصوبے تاخیر کا شکار ہو جاے ٔ ٔگا۔منصوبے کے پی سی ون کی لاگت142ارب روپے تھی۔ یہ منصوبہ پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں واقع ہے جو حویلیاں سے شروع ہو کر ایبٹ آباد،مانسہرہ،شنکیاری سے ہوتاہوا صوبہ خیبر پختونخوا کے مقام تھاکوٹ پر اختتام پذیر ہوتاہے۔ اس منصوبے کو شروع کرنے کا اصل مقصد یہ تھا کہ حسن ابدال، حطارانڈسڑیل ایریا،ہری پور،حویلیاں،ایبت آباد،مانسہرہ اور شمالی علاقہ جات کے عوام کو صاف ستھری ،محفوظ سفری سہولت مہیا کرنا تھا جس سے ایک کروڑ عوام کو فائدہ پہنچنا تھا۔اس روٹ پر یومیہ 28,500گاڑیاں گذرتی ہیں،اس روٹ کے مکمل ہونے سے ایک تو دوگھنٹے کی مسافت کم ہو جانی تھی اورسالانہ گاڑیوں کے 5.8ارب روپے کی بچت ہونی تھی۔بتایاجاتاہے کہ اس منصوبے کو تین مراحل میں منقسم کیا گیا ہے پہلا مرحلہ حویلیاں ایبٹ آباد، دوسرا ایبٹ آباد اور تیسرا مانسہر ہ سے تھاکوٹ ہے۔واضح ہو کہ درہ خنجراب سے راے ٔ کوٹ(335کلومیٹر)کا سیکشن پہلے ہی مکمل کرلیاگیاہے۔اب راے ٔ کوٹ سے تھاکوٹ کا 144کلومیٹر سیکشن پر کام جاری ہے جبکہ ہزارہ موٹر وے پر ہکلہ سے شاہ مقصود انٹر چینج کو کھول دیاگیاہے۔یہ منصوبہ مکمل ہو جانے سے اس علاقے میں زرعی اور صنعتی انقلاب آے ٔ گا اور معاشی سرگرمیاں تیز ہو ں گی۔