مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج کا شوپیاں میں بڑا آپریشن 10گرفتار، ہڑتال

سری نگر(کے پی آئی+نیٹ نیوز)پہاڑی ضلع شوپیاں کے کئی دیہات کو بھارتی فوج نے محاصرے میں لے کر فوجی آپریشن شروع کر دیا ہے جبکہ قاضی گنڈ میں بھارتی مظالم کے خلاف دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال رہی۔ اس دوران سوپور کی فروٹ منڈی سے4 اورپلوامہ کے کاکہ پورہ اورسامبورہ علاقوں سے6 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق پہاڑی ضلع شوپیاں کے مغل پور ہ دیہات میں بھارتی فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔ آس پاس علاقوں کو سیل کرکے فرار ہونے کے راستوں پر پہرے بٹھا دئے گئے ہیں۔ فوج کی 44آر آر ، سی آر پی ایف اور ایس او جی نے بدھ کومغل پور شوپیاں گائوں کو محاصرے میں لے لیا فورسز نے لاوڈ سپیکروں پر اعلانات کئے کہ لوگ گھروںمیں ہی رہیں ۔ فورسز نے ضلع پلوامہ کے کاکہ پورہ اور سامبورہ علاقوں میں کئی مکانات میں چھاپے مارے۔ ان چھاپوں کے دوران 6نوجوانوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ۔قاضی گنڈ میں دوسرے روز بھی مکمل ہڑتال سے معمول کی زندگی متاثر رہی ۔ہڑتال کے سبب تمام دکانیں بند رہیں جبکہ سڑکوں پر گاڑیوں کی آمدروفت معمول سے کم رہی۔حزب المجاہدین نے کہا ہے کہ جنوبی کشمیر کاکہ پورہ پلوامہ کا رہنے والا عرفان احمد ڈار نامی ایس پی او تنظیم میں شامل ہوگیا ہے۔ عرفان پامپور پولیس سٹیشن میں تعینات تھا اور اپنی سروس رائفل سمیت لاپتہ ہوگیا تھا۔ سینئر حریت رہنما اور تحریک حریت جموںوکشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائی نے بھارتی فورسز کی طرف سے بڑی تعداد میںحریت رہنمائوں اور کارکنوں کی مسلسل بلا جوازنظربندی اور ان کی تیزی سے گرتی ہوئی صحت پر شدید تشویش کا اظہا رکرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے خاص طورپر وادی کشمیر میں آئے روز گرفتاریاں معمول بن چکا ہے۔حریت فورم کے چیئرمین میرواعظ محمد عمر فاروق نے سرینگر میں شہر خاص کے علاقے پاندان نوہٹہ میں آتشزدگی کے افسوسناک واقعے کے دوران متعدد مکانوںکے جل کر خاکستر ہونے پر گہرے رنج و افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مخیرحضرات سے متاثرہ خاندانوںکی بحالی اور امداد کیلئے دارالخیر میر واعظ منزل کی امدادی سرگرمیوں میں بھرپو ر تعاو ن کی اپیل کی ہے۔وادی میں حکومت سازی کیلئے جوڑ توڑ کا عمل پھر سے شروع کیاجارہا ہے اور اس سلسلے میں بی جے پی کے دو سابق وزراء نے دیگر جماعتوں کے ممبران اسمبلی سے رابط قائم کرنے کی مہم شروع کر دی ہے جبکہ بی جے پی کشمیر کے سبھی وزراء اور ممبران اسمبلی کو پی ڈی پی سے علیحدگی پر مشاورت کیلئے دہلی طلب کیا گیا تھا۔حزب المجاہدین کے آپریشنل کمانڈر ریاض نائیکو عرف محمد بن قاسم نے ریاستی پولیس سربراہ کے اس بیان کو مسترد کیا کہ عسکریت پسند یاتریوں کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یاترا ہمارا ہدف نہیں،بلکہ یاتری ہمارے مہمان ہیں۔انہوں نے نقل مکانی کرنے والے پنڈتوں کی واپسی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ علیحدہ کالونیاں کسی بھی صورت میں نا قابل قبول ہے۔عوامی اتحاد پارٹی اے آئی پی کے سربراہ انجینئر رشید نے کہا ہے کہ بھارت میں انتہاپسند ہندو نظریات رکھنے والے میڈیا کے ذریعے کشمیریوں کے خلاف مہم شروع کئے ہوئے ہیں۔ بھارتی آرمی چیف بپن راوت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا ہمارا ریکارڈ بہترین ہے۔ انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ قابل تبصرہ نہیں۔ دنیا جانتی ہے ہم حقوق کا احترام کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...