سندھ اسمبلی: اپوزیشن کی ہنگامہ آرائی میں فنانس بل منظور‘ ٹیکسوں کی بھرمار

کراچی (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ) سندھ اسمبلی میں نئے مالی سال کے بجٹ کی منظوری کے بعد فنانس بل کو بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔ فنانس بل پر ایم کیو ایم کی تمام ترامیم مسترد کر دی گئیں۔ وزیراعلیٰ اور لیڈر آف دی اپوزیشن کے درمیان تلخ کلامی پر اپوزیشن کا احتجاج جاری رہا۔ ایوان میں شور شرابہ کیا۔ تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی اجلاس میں فنانس بل 2019ء کی منظوری کے بعد نئے مالی سال کے لیے 12 کھرب 17 ارب 89 کروڑ کا بجٹ کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا، وزیراعلیٰ سندھ نے بجٹ اور فنانس بل کی منظوری پر اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ فنانس بل میں ٹیکسوں کی بھرمار پر ایم کیو ایم کے محمد حسین کا کہنا تھا کہ ان ٹیکسز سے غریب عوام متاثر ہوگی لیکن حکومت نے ان کی ایک نہ سنی۔ فنانس بل کے تحت پراپرٹی مکانوں کے کرائے، فیکٹریز، ویڈیو شاپس، پروفیشنل انکم ٹیکس میں اضافہ کیا گیا۔ دکانداروں، درزیوں، گاڑیوں کی پارکنگ فیس اور مشینری آلات پر بھی ٹیکس نافذ کیا گیا۔ آن لائن ٹیکس سروسز کاروبار اور مارکیٹنگ پر بھی پانچ فیصد ٹیکس لگایا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے بجٹ کی تیاریوں میں خدمات انجام دینے والے محکمہ خزانہ، ریونیو اور سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کے ملازمین کو حسب روایت اضافی تنخواہ دینے کا اعلان بھی کیا۔ فنانس بل کے مطابق کولڈ سٹوریجز پر 13 فیصد سیلز ٹیکس عائد کردیا گیا۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور پاور ٹرانسمیشن ٹریول ایجنٹس اور ٹوور آپریٹرز پر سیلز ٹیکس 10 فیصد سے کم کرکے 5 فیصد کردیا گیا۔ شراب، میتھانول، سپرٹ لائسنس اور ڈیوٹیز میں اضافہ کیا گیا۔ ہزار سی سی نان کمرشل گاڑیوں اور رجسٹریشن کے وقت 20 ہزار روپے وصول کئے جائیں گے۔ رجسٹریشن کے وقت 149 سی سی موٹرسائیکل سے ون ٹائم 18 سو روپے ٹیکس وصول کیا جائے گا جبکہ 150 سی سی اور اس سے زائد کی موٹرسائیکلوں پر رجسٹریشن کے وقت ون ٹائم 3 ہزار روپے وصول کئے جائیں گے۔ پروفیشنل انکم ٹیکس 150 رورپے بڑھا کر 5 سو روپے کردیا گیا۔ انفراسٹرکچر فیس کی شرح 1.15 سے بڑھا کر 1.2 فیصد کردی گئی۔ تین ہزار اور اس سے زائد سی سی کی لگژری گاڑیوں پر ٹیکس ایک لاکھ سے بڑھا کر ڈیڑھ لاکھ کردیا گیا۔ دو ہزار سے 2400 سی سی کی گاڑیوں پر ٹیکس 50 ہزار روپے بڑھا کر 75 ہزار روپے کردیا گیا۔ پٹرول پمپس، سی این جی سٹیشنز پر پیشہ ورانہ ٹیکس اڑھائی ہزار روپے بڑھا کر 3000 روپے کردیا گیا۔ فیکٹریوں،ویڈیو شاپس،رئیل سٹیٹ ڈیلرز پر ٹیکس 500 سے بڑھا کر 1000 روپے کردیا گیا۔ پراپرٹی ٹیکس اور مکانوں کے کرائے پر ٹیکسوں میں بھی ردوبدل کردی گئی۔ پراپرٹی ٹیکس جائیدادوں کی مارکیٹ ویلیو پر عائد ہوگا۔ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ اور پاور ٹرانسمیشن سروس پر 13 فیصد ٹیکس نافذ کردیا۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...