مظفر آباد( کے پی آئی ) ملت اسلامیہ کے عظیم رہنما،مردمجاہداور حق گوئی و بے باکی کی عملی تفسیر سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسنؒ کے انتقال سے ایک بہت بڑا خلاء پیدا ہوا ہے جسے پُر کرنا بہت مشکل ہے۔ کشمیری عوام ایک عظیم مجاہد و محسن سے محروم ہوگئی۔ اللہ تعالیٰ ن کی دینی سیاسی وسماجی خدمات کوقبول فرمائے۔ان خیالات کا اظہار حزب کمانڈ کو نسل کے ایک اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت حزب سربراہ سید صلاح الدین نے کی ۔سید صلاح الدین نے کہا کہ سید منور حسن ؒ ملت اسلامیہ کے عظیم رہنما،مردمجاہداور حق گوئی و بے باکی کی عملی تفسیرتھے ۔وہ ایسے حق گو تھے قائد تھے جو بات حق سمجھتے تھے اس پر پھر نتائج سے بے پرواہ ہوکر ڈٹ جاتے تھے۔ اسلام کی سربلندی اور تحریک آزادی کشمیر کے لئے ان کا کردار تاریخ میں سنہری حروف سے لکھا جائیگا ۔9/11کے بعد جب بہت سارے اہل دانش نے جہاد اور قتال فی سبیل اللہ کے حوالے سے نئی نئی تاویلات دینی شروع کیں تو یہ سیدی منور حسن ہی تھے جنہوں نے برملا اور بلا خوف و خطر پوری امت مسلمہ سے بالعموم اور طاقت کے ایوانوں سے با لخصوص مخاطب ہوکر کہا کہ جہاد اور ہجرت کے بغیر محض دعوت و تبلیغ سے تاریخ میں آج تک کوئی انقلاب برپا نہیں ہوا ۔