ایف آئی اے: من پسند افسروں کی موجیں، کمائو پتروںکا تبادلہ کرنا ناممکن

اسلام آباد(ضمیر علی ڈیتھو) ایف آئی اے میں من پسند افسروں کی موجیں، کمائو پتروںکا  تبادلہ کرنا  ناممکن بن گیا ،وفاقی تحقیقاتی ادارہ میں کئی سالوں سے ایک سیٹ یا ایک ضلع میں رہنے والے مبینہ طور پر مافیا ز کے سہولت کار افسران کے تبادلوں کے حکم پر مکمل عمل درآمد نہ ہوسکا،ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے مسلسل غیر حاضر رہنے والے اور بیرون ملک مقیم افسران کو نوکریوں سے برطرف کرنے کا حکم دیا تھا،امیگریشن اینڈ پاسپورٹ کی جانب سے وزارت داخلہ کو ایک خط بھی لکھا گیا تھا جس میں مذکورہ افسران کی نوکریوں کا کنٹریکٹ ختم کرنے اوران کی مسلسل غیرحاضری کی تفصیلات درج تھیں،جس پر وزارت داخلہ کے حکم پر ایسے افسران کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے،نوکریوں سے نکالے گئے افسران میں عثمان جاوید  ،فواد ضیاء جنہوں نے استعفٰی دیا تھا انکا استعفٰی منظور کیا گیاہے جبکہ فضل محمود خان،عثمان جمیل ،ذیشان اللہ کو برطرف کیا گیا ہے، دوسری جانب وزیر داخلہ شیخ رشیداحمد کی جانب سے روٹیشن پالیسی کے تحت افسران کے تبادلوں کے حکم پر مکمل عمل درآمد نہیں ہوسکا ،ذرائع کا کہنا ہے کہ انتہائی کرپٹ افسران جن کے پاس سی ڈی اے کے پلاٹس اورہائوسنگ سوسائٹیز کی انکوائریز ہیں جہاں مبینہ طور پر کروڑوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں ان افسران کا تبادلہ اعلی حکام کی مداخلت پر روک دیا گیا تھا،واضح رہے کے ایف آئی اے ، سی ڈی اے کے جعلی پلاٹوں سمیت غیر قانونی ہائوسنگ سوسائٹیز کیخلاف تحقیقات کر رہا ہے اور گذشتہ کئی سالوں سے جاری تحقیقات مسلسل تعطل کا شکار ہیں۔اس حوالے سے ڈائریکٹر ایف آئی اے وقار چوہان نے بتایا کہ  ایف آئی اے اسلام آباد سے تمام افسران کو فوری طور پر تبدیل کرکے رپورٹ جمع کرادی گئی تھی روٹیشن پالیسی پر عمل درآمد نہ ہونے والی بات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

ای پیپر دی نیشن