کراچی (سٹی نیوز) بزم محبان شہید وطن حضرت ظہورالحسن بھوپالیؒ کے بانی مرکزی خادم محمدسلیم خاں نے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر احتجاجی کیفیت کو محسوس کرتے ہوئے کہاہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ بڑے بڑے قیمتی مکانات، پلازے اوردوکانوں کو گرادینے سے سرمایہ ضائع ہوگامگر سوال یہ پیداہوتاہے کہ لاقانونیت کا یہ سیلاب لانے والے کون لوگ تھے؟اور جب کراچی کے ندی نالوں،پہاڑوں اور میدانوں پر قبضے ہورہے تھے، ٹرینیں ،بسیں اور ٹرک بھربھر لوگوں کے اژدہام کراچی کی طرف رواں دواں تھے ،جب دوسرے ممالک کے متاثرین کو عالی شان کیمپ فراہم کئے جارہے تھے تو اس وقت ذمہ داران کیوں سورہے تھے؟ یاپھر رشوت، اقرباء پروری کے اصولوں پر چلتے ہوئے ذمہ داران اپنے زراورمنصب میں بلندی حاصل کرنے میں لگے ہوئے تھے ۔آج بڑے بڑے پلازے گرتے ہوئے محسوس کرنے والے اس وقت کیوں خاموش تھے جب چھوٹے چھوٹے تاجروں کی دوکانیں مسمار کی جارہی تھیں یادوکانوں کے چبوترے اور چھجے توڑکر بارش کا پانی،تپتی دھوپ کو دوکانوں میں داخل ہونے کا راستہ دیاجارہاتھا۔موجودہ صورتحال پرسراپااحتجاج بننے والے تیز بارش ،آندھی اور طوفان سے تباہ ہوتے ہوئے شہر کراچی پرچراغ پا ہوکر چیخ رہے تھے تو کراچی کے ندی نالوں سے ناجائز تجاوزات کو فوری طورپر ختم کیاجائے۔