اسلام آباد‘ لاہور (نامہ نگار+ نیوز رپورٹر) آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی(اوگرا) نے نوٹیفکیشن کے بغیر ایل پی جی کی قیمت میں 10روپے فی کلو اضافہ کر دیا۔ ایل پی جی کی قیمت200روپے فی کلو سے بڑھ کر بڑ کر 210ہو گئی۔ گھریلو سیلنڈر کی قیمت میں 120روپے اضافہ سے نئی قیمت 2475ہو گئی ہے۔ کمرشل سیلنڈر کی قیمت میں 455اضافہ کر دیا گیا نئی قیمت 9532ہو گئی۔ گلگت بلتستان میں ایل پی جی کی قیمت 260روپے فی کلوہو گئی۔ ایل پی جی ایسوسی کے چئیرمین عرفان کھوکھر نے کہا ہے کہ گھریلو سیلنڈر 3060میں فروخت ہو رہا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ میں ایل پی جی کی قیمت میں کمی ہو رہی ہے لیکن پاکستان میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت مارکیٹ میں مصنوعی قلت کا فوری نوٹس لے۔ اگر حکومت نے ایل پی جی پر ٹیکس لگایا تو ہم عید پر خیبر سے کراچی تک مکمل گیس بند کرنے کا حتمی اعلان کریں گے۔ ادھر نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7روپے 90پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔ نیپرا میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی مئی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی 7روپے 96پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت چیئرمین نیپرا نے پوچھا کہ مہنگا فیول کم استعمال کیا گیا پھر قیمت میں اتنا اضافہ کیوں مانگا جارہا ہے؟۔ جس پر سی پی پی اے حکام کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر فیول کی قیمتیں بہت زیادہ بڑھ گئی ہیں، موجودہ ملکی حالات میں اتنے مہنگے دام پر ایل این جی کارگوز خریدنا ناممکن ہے، طویل مدتی معاہدے کے تحت بھی کارگوز کو کینسل کردیا گیا۔ چیئرمین نیپرا نے کہا اس وقت ایسی صورتحال درپش ہے جس میں ہر صورت مشکل کا سامنا ہے، بجلی نہ بنائیں تو ملک میں لوڈشیڈنگ کرنی پڑتی ہے اور بنائیں تو بجلی بہت مہنگی پڑ رہی ہے۔ چئیرمین نیپرا کا کہنا تھا کہ 6.7روپے فی یونٹ بجلی بنانے والے پلانٹس چلوانے پر نیپرا کی مخالفت کی گئی تھی، اللہ کا واسطہ اب درآمدی فیول پر پلانٹس نہ لگائے جائیں۔ سماعت کے بعد نیپرا نے ایک ماہ کے لیے بجلی 7روپے 90پیسے فی یونٹ مہنگی کرنے کی منظوری دے دی ہے، تاہم قیمت میں اضافے کا تفصیلی فیصلہ اور نوٹیفکیشن بعد میں جاری کیا جائے گا۔ قیمت میں اضافے سے بجلی صارفین پر 113ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا، اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔