کشکول کا زمانہ ختم ہو گا، نیا آئیگا: وزیر اعظم 

Jun 28, 2022


اسلام آباد (خبر نگار+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ)  وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں کے قائدین سے ملاقات کی۔ بعدازاں مسلم لیگ ن اور اتحادی جماعتوں کے  ارکان اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے معیشت، توانائی اور دیگر مسائل اور انکے حل کے حوالے سے  اقدامات پر بھی اعتماد میں لیا۔ بجٹ منظوری کے حوالے سے بھی اتحادیوں کیساتھ گفت و شنید ہوئی۔ وزیر اعظم نے لیگی اور اتحادی جماعتوں کے  ارکان اسمبلی سے خطاب  میں  کہا کہ آئی ایم ایف سے جلد معاہدہ ہو جائے گا۔ ممکن ہے جولائی میں لوڈشیڈنگ بڑھے۔ خوشحالی کی طرف قدم بڑھائیں گے لیکن وقت لگے گا۔ اللہ کی مدد سے جلد خوشحالی آئے گی۔ افغانستان سے کوئلہ آنے سے سالانہ دو ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ براہ راست ٹیکس انقلابی اقدامات ہیں۔ گذشتہ دور حکومت میں پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ گذشتہ حکومت نے آئی ایم معاہدے کی خلاف ورزی کی۔ کشکول کا زمانہ اب ختم ہونا چاہیے۔ عوام مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ شمسی توانائی کے حوالے سے جلد پروگرام لیکر آرہے ہیں۔ آج پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ آئی ایم ایف نے کڑی شرائط رکھی ہیں۔ دنیا بھر میں تیل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ نواز شریف دور میں 13 ڈالر پر گیس کے طویل المدتی معاہدہ ہوئے جو آج کام آرہا ہے۔ سابق حکومت کو تین اور سات ڈالر پر گیس مل رہی تھی لیکن انہوں نے نہیں خریدی جس کی وجہ سے مسائل بڑھے۔ پاکستان کے اربوں ڈالر کوئلے پر خرچ ہو رہے ہیں۔ جولائی میں افغانستان سے کوئلہ آنا شروع ہو جائے گا۔ کوئلے سے بند پراجیکٹس چلائیں گے۔ اس سے بجلی پیدا ہوگی۔ ہماری متحدہ حکومت ضرور تبدیلی لیکر آئے گی۔ نئی روایت آئیگی قوم کی تقدیر بدلے گی۔ یہ اعزاز متحدہ حکومت کے حصہ میں آیا ہے۔ خوردنی تیل کے جہاز پاکستان پہنچ رہے ہیں جس سے کھانے کے تیل کی دستیابی ممکن ہوگی۔ سب مل کر محبت سے کام کرینگے تو حالات بہتر ہونگے۔ ہمیں نئے عزم، حوالے کیساتھ کام کرنا ہوگا۔ غیر ضروری کاموں کو چھوڑ کو ضروری کاموں پر توجہ دینا ہوگی۔ ان شاء اللہ پاکستان مسائل سے نکل کر خوشحال ہوگا۔ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صاحب ثروت افراد پر براہ راست ٹیکس لگایا ہے۔ صاحب ثروت افراد سے 200 ارب روپے سے زائد جمع ہونے کی توقع ہے۔ عوام مہنگائی کا سامنا کر رہے ہیں۔ صاحب ثروت افراد آگے آئیں یہ بہت بڑا انقلابی قدم ہے۔ کیونکہ کاروباری لوگوں کو اللہ تعالیٰ نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے۔ آئی ایم ایف کی سخت شرائط کو پی ٹی آئی حکومت نے مان لیا تھا۔ گزشتہ دور حکومت میں پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے پاکستان دیوالیہ ہونے سے بچ گیا۔ پاکستان کو  دیوالیہ ہونے سے بچانے  کا اعزاز اللہ تعالیٰ نے ہمیں بخشا ہے۔ وزیراعظم نے خبردار کیا کہ ممکن ہے جولائی میں لوڈ شیڈنگ بڑھے۔ ہمیں جولائی میں گیس کے جہاز نہیں ملے مگر ہم کوشش کر رہے ہیں شمسی توانائی کے حوالے سے جلد پروگرام لیکر آئیں گے۔ خوردنی تیل کا بحران آنے والا تھا اس سے بھی پاکستان بچ گیا۔ دنیا میں کوئلہ بہت مہنگا ہو چکا ہے۔ پاکستان کے اربوں ڈالر کوئلے کی درآمد پر خرچ ہوتے ہیں۔ انشاء اللہ افغانستان سے کوئلہ آنا شروع ہو گا جو جنوبی افریقہ جیسی کوالٹی کا ہے۔ افغانستان سے  کوئلے کی درآمد سے دو ارب ڈالر کے قریب بچیں  گے۔  افغانستان سے حاصل کوئلے سے سستی بجلی پیدا کریں گے۔ روس اور یوکرائن جنگ کی وجہ سے گیس نایاب ہے۔ گزشتہ حکومت کی کم عقلی تھی کہ سستی گیس کا فائدہ نہیں اٹھایا۔ خواجہ صف کی سربراہی میں افغانستان سے کوئلہ درآمد کرنے کیلئے کمیٹی بنائی ہے۔ چینلجز آئیں گے ہم آگے بڑھتے رہیں گے  اور مسائل حل ہوں گے۔ دوست ممالک سے تکنیکی مدد سرمایہ کاری اور تجارت کریں گے۔ کشکول کا زمانہ ختم ہو گا نیا زمانہ آئے گا۔ ان 14 مہینوں میں ہماری اتحادی حکومت ضرور تبدیلی لیکر آئے گی۔ کپاس، گندم کی پیداوار بڑھانے کیلئے توجہ دے رہے ہیں۔ اب خوشحالی کی طرف بڑھنا ہے۔ دوست ممالک سے ٹریڈ بڑھائیں گے اور کشکول کا زمانہ ختم ہو جائے گا۔ قبل ازیں ٹویٹ میں  شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کو پولیو سے پاک اور اس مرض کو ہمیشہ کیلئے شکست دینی ہے،  پولیو مہم کو مل کر کامیاب بنانا ہے۔ پولیو ایک جان لیوا وائرس ہے جو نہ صرف زندگی بلکہ بچوں کے مستقبل کیلئے بھی خطرہ ہے، یہ بات قابل افسوس ہے کہ ہم ابھی تک مکمل طور پر پولیو کا خاتمہ نہیں کر سکے۔  پولیو مہم کا ہدف 25 انتہائی پسماندہ اضلاع ہیں، آئیں مل کر اس مہم کو کامیاب بنائیں اور پولیو کو ہمیشہ کیلئے شکست دیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کہا ہے کہ آرمی پبلک سکول پشاور کے المناک سانحہ میں زندہ بچ جانے والے طالب علم احمد نواز کا آکسفورڈ یونین کا صدر منتخب ہونا قابل فخر اور نوجوانوں کے لیے قابل تقلید مثال ہے۔ احمدنواز کا سفر عزم اور قوت ارادی کی اعلیٰ مثال ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آباد جیل کمپلیکس کی تعمیر  میں برسوں کی تاخیر کا نوٹس لیتے ہوئے اگلے مالی سال میں جیل کی تعمیر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور منصوبے کے  جائزے کے لئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خاں کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے ۔ وزیراعظم کے سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے اس حوالے سے  حکمانہ جاری کردیا ہے۔ کمیٹی کے ارکان میں داخلہ، ہاؤسنگ، منصوبہ بندی کی وزارتوں کے سیکرٹری، چیف کمشنر اسلام آباد اور چیئرمین سی ڈی اے شامل ہیں۔ وزیراعظم نے معاملے پر کمیٹی سے ایک ہفتے میں رپورٹ طلب کرتے ہوئے اسلام آباد ماڈل جیل کمپلیکس کا سالوں سے زیر التوا منصوبہ ہنگامی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔ جدید ترین عالمی معیار اور سہولیات کی حامل اسلام آباد جیل کی تعمیر فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے مکمل نہیں ہو سکی۔  شہبازشریف سے ارکان قومی اسمبلی احمد رضا مانیکا اور رشید احمد، عثمان ابراہیم، وفاقی وزیر طارق بشیر چیما، خالد مگسی،اسلم بھوٹانی، روبینہ عرفان، احسان اللہ ریکی نے پیر کو ملاقات کی ملکی سیاسی صورتحال  اور ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بات چیت کی گئی۔

مزیدخبریں