علیحدہ رہنے میں مصیبتیں، شیطان تفرقہ چاہتا ہے: خطبہ حج

میدان عرفات (نمائندہ خصوصی/امیر محمد خان/ممتازاحمدبڈانی ) پاکستان سمیت دنیاسے آئے لاکھوں عازمین حج نے مناسک حج کا  رکن اعظم وقوف عرفات اداکیا۔وقوف عرفہ کے موقع پر روح پرور مناظردیکھنے میں آئے۔ اللہ اکبر کی صدائیں۔ سعودی علماء کونسل کے رکن شیخ ڈاکٹر یوسف  بن محمد نے  خطبہ حج دیتے ہوئے کہا کہ میں گواہی  دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔ اے ایمان والو تم اللہ کی اطاعت کرو،نماز قائم کرو ۔انہوں نے کہا کہ اللہ نے قرآن کریم میں ارشاد فرمایا کہ اللہ کی اطاعت کرو،حدوداللہ کا خیال رکھو، مسلمانوں کا  متحد ہوکے رہنا بیحد ضروری  ہے ،ایک مسلمان دوسرے مسلمان کیلئے ایک عمارت کی طرح ہے ، آپس میں اختلافات پیدا نہ کرو۔شیطان مسلمانوں میں تفرقہ چاہتا ہے، ایسی ہرچیز جس سے اتحادٹوٹے دور رہنے کا حکم ہے۔امام مسجد نمرہ شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے کہا کہ ہمیں حکم دیاگیا ہے کہ شرعی طور پر آپس کے اختلافات کا سدباب کریںاللہ تعالیٰ نے فرمایا مل جل کے رہنے میں برکت ہے ،آپس میں اتحاد واتفاق قائم کرو،علیحدہ رہنے میں مصیبتیں ہیں، یہی حج کا پیغام بھی ہے۔ نماز،روزہ،زکوۃکی طرح حج ارکان اسلام کا اہم رکن ہے۔ڈاکٹر یوسف بن محمد نے کہا کہ اے ایمان والو! دنیا اور آخرت کے معاملات میں اللہ کے حکم کو پورا کرو، اللہ تعالیٰ نے تفرقہ ڈالنے سے منع کیا ہے، توحید کی دعوت تمام نبیوں میں مشترک رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ اللہ ایک ہے اس کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں۔اسلام میں غریبوں کی مدد کا حکم بھی دیا گیا ہے۔ کسی عربی کو عجمی پر اور کسی عجمی کو عربی پر فضیلت حاصل نہیں، جس طرح اس مہینے کی حرمت ہے اسی طرح جان و مال کی حرمت بھی ہے۔خطبہ حج میں انہوں نے فرمایا کہ ہر نبی علیہ السلام نے یہی دعوت دی کہ ایک اللہ کی عبادت کرو، نماز، روزہ، زکوٰۃ اور حج کا حکم اللہ نے دیا ہے، اللہ عظیم ہے اور حکمت والا ہے، اللہ رب العزت نے تفرقے سے منع فرمایا ہے، قرآن میں اتحاد کی اہمیت کو بیان کیا گیا ہے، اتحاد میں ہی دین و دنیا کے معاملات میں فلاح ہے، مسلمانوں کا آپس میں مل کر رہنا ضروری ہے۔ شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے کہا کہ اچھے اخلاق سے دوسروں کے دل میں جگہ پیدا ہو جاتی ہے، مسلمانوں کے لیے ضروری ہے کہ اچھے اخلاق رکھیں، شریعتِ مطہرہ کا مقصد ہے کہ مسلمان آپس میں جْڑ جائیں، ارشاد ہوتا ہے کہ شرک نہ کرنا، والدین سے حسنِ سلوک کرو، گناہ کے کاموں میں تعاون نہ کرو، تقویٰ میں تعاون کرو۔شیخ ڈاکٹر یوسف بن محمد نے خطبہ حج میں فرمایا کہ تمام مسلمانوں کے لیے حج کے دن دعائیں کرنا لازم ہے، کوئی تم سے نیکی کرے تو اس کے ساتھ بھی نیکی کرو، اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ مل جل کر رہنے میں برکت ہے، آپس میں اتحاد و اتفاق قائم کرو۔، خطبے کے بعد، مسجدِ نمرہ میں ظہر اور عصر کی نمازیں قصر کیساتھ ایک ساتھ ادا کی گئیں۔صدر عارف علوی اور وزیرِ مذہبی امور طلحہٰ محمود بھی لاکھوں عازمین کے ہمراہ وقوفِ عرفہ کے لیے میدانِ عرفات میں موجود رہے۔عرب میڈیا کے مطابق میدانِ عرفات میں درجہ حرارت 44 ڈگری ریکارڈ کیاگیا۔خطبہ حج سے قبل میدانِ عرفات اور جبلِ رحمت کی فضا ’لبیک اللّٰھم لبیک‘ کی تکبیرات سے گونجتی رہیں۔لاکھوں عازمینِ حج نے مسجدِ نمرہ اور میدانِ عرفات میں خطبہ حج سنا۔عازمینِ حج منی سے مشاعر ٹرین بسوں اور دیگر ذرائع سے میدانِ عرفات پہنچے ہیں۔اس سال 51 ہزار 267 پاکستانی عازمینِ حج مشاعر ٹرین سے عرفات پہنچے۔ٹرین پر سوار ہونے کے لیے عازمین کو ٹکٹ کے بینڈ دئیے گئے تھے۔ حجاج کرام نے میدان عرفات میں  ظہر عصر قصر نماز ایک ساتھ شیخ ڈاکٹر یوسف کی امامت  ادا کیں ۔ غروبِ آفتاب تک حجاج کرام ذکر اذکار میں مصروف رہے۔ غروب آفتاب کے ساتھ ہی حجاج کرام مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے۔ حجاج کرام نے رات مزدلفہ میں کھلے آسمان تلے گزاری ۔حجاج کرام فجر کی نماز کے ساتھ وادی منی' پہنچ کر بڑے شیطان کو کنکریاں ماریں گے جسکے بعد قربان گاہ جاکر اپنا قربانی کا جانور ذبح کریں کے اور سرکے بال کٹوا کر احرام کھول دیں گے۔سعودی عرب کی قومی شماریات اتھارٹی نے بتایا ہے کہ رواں سال میدان عرفات میں 18 لاکھ 45 ہزار سے زائد عازمین نے خطبہ حج سننے کی سعادت حاصل کی۔قومی سعودی شماریات اتھارٹی کے مطابق میدان عرفات میں 18 لاکھ 45 ہزار 45 عازمین کا اجتماع ہوا، جن میں سے 16 لاکھ 60 ہزار 915 غیر ملکی جبکہ 1 لاکھ 84 ہزار 130 مقامی تھے۔

ای پیپر دی نیشن