حکومت ہوش کرے، افراتفری پھیلی تو بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا: حافظ نعیم 

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے، عوام کو ریلیف دے، افراتفری پھیل گئی تو حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں رہیں گے۔ حکمران اشرافیہ سمجھتی ہے کہ ملک سے بھاگ جائے گی۔ یادرکھیں اس دفعہ بھاگنے کا موقع نہیں ملے گا۔ وصیت اور وارثت پر چلنے والی پارٹیاں اپنے اندر جمہوریت نہیں لا سکتیں، ملک میں کیسے لائیں گی؟ ن لیگ، پی پی اور ایم کیو ایم کا جمہوریت سے کوئی لینا دینا نہیں۔ جمہوریت کے لیے متناسب نمائندگی کا اصول اپنانا ہو گا۔ الیکشن اصلاحات ہونی چاہییں، لوکل باڈیز بحال کر کے اختیارات دئیے جائیں، طلبہ یونین پر پابندی ہٹائی جائے، مزدور یونین کو مضبوط بنانا ہو گا۔ لینڈ ریفارمز، کسانوں کے حقوق کی حفاظت اور انگریزوں کی عطا کردہ جاگیریں واپس لینا ہوں گی۔ وکلاء اور جماعت اسلامی جمہوری قدروں کی پاسداری کرتے ہیں۔ جماعت اسلامی نے پرامن مزاحمتی تحریک کا آغاز کیا ہے، وکیل نے پاکستان کا خواب دیکھا، وکیل نے اسے شرمندہ تعبیر کیا، وکلاء تکمیل پاکستان کی تحریک میں جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہائیکورٹ میں وکلاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صدر ہائی کورٹ بار اسد منظور بٹ اور سیکرٹری بار بیرسٹر قادر بخش چاہل نے انہیں خوش آمدید کہا۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی شیخ عثمان فاروق، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، ڈائریکٹر میڈیا سیل (سوشل و ڈیجیٹل) سلمان شیخ، امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی جاوید قصوری اور امیر لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ فارم 45 پر الیکشن نتائج مرتب کرنے کے لیے جوڈیشل کمشن بنایا جائے۔ دلدل سے نکلنے کا یہی واحد راستہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی کی کسی صورت اجازت نہیں دی سکتی، افغانستان سے لڑائی سے نادیدہ قوتوں کو فائدہ ہو گا۔ پاکستانیوں نے طویل عرصہ افغان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کی، دونوں ممالک مل بیٹھیں گے تو گلے شکووں کے بعد معاملات ٹھیک ہو جائیں گے۔ ملک کے عدالتی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔ لاکھوں کیسز التوا کا شکار ہیں، عام آدمی کو انصاف نہیں ملتا، ججز کی تقرری میرٹ پر ہونی چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن