مسلم اور مسیحی برادری کے ساتھ ناروا سلوک، بھارتی حکومت ذمہ داروں کیخلاف کارروائی کرے: امریکہ

واشنگٹن (آئی این پی) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ پاکستان میں اظہار رائے کی آزادی، پرامن اجتماع کے حقوق کا احترام کیا جائے۔ حکومت پاکستان آئینی، بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرے۔ وائٹ ہاوس میں پریس بریفنگ کے دوران ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ایک بار پھر پاکستان پر آئینی اور بین الاقوامی ذمہ داریاں پوری کرنے کا زور دیا گیا۔ جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پریس بریفنگ کے دوران امریکا کے ایوان زیریں میں پاکستان کے حالیہ انتخابات سے متعلق منظور ہونے والی قرارداد پر تبصرے سے گریز کیا۔ امریکی محکمہ خارجہ نے بین الاقوامی مذہبی آزادی پر سالانہ رپورٹ جاری کردی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رپورٹ میں بھارت اور پاکستان میں مذہبی آزادی کے حوالے سے ذکر شامل ہے جبکہ بھارت میں مذہبی آزادی کے مسائل پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلم اور مسیحی برادری کے ساتھ ناروا سلوک کیا جارہا ہے۔ بھارت میں مسیحی اور مسلمانوں کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے پر پابندی کے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بھارت میں اقلیتی گروہوں کے اراکین کو جھوٹے، من گھڑت الزامات پر ہراساں کیا گیا۔ بھارت میں مسیحی برادری کے خلاف پرتشدد واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ بی جے پی کے اراکین کے اقدامات اور بیانات حکومتی عہدیداروں کے مثبت بیانات سے متصادم رہے۔ بھارتی حکومت کو اقلیتی گروپوں کے خلاف تشدد کے ذمہ داروں کی تحقیقات اور قانونی کارروائی کرنی چاہیے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2023 ء میں 16 افراد کو ان کے عقیدے کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ مسلح فرقہ پرست گروہ مذہبی اجتماعات اور عمارتوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں جاری رکھے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گزشتہ برس پاکستان میں 329 افراد پر توہین مذہب کا الزام لگایا گیا۔ پاکستان میں سوشل میڈیا پر توہین مذہب کے الزام میں 140 افراد کو گرفتار کیا گیا اور 11 کو سزائے موت سنائی گئی۔ رپورٹ کے مطابق مسلح فرقہ پرست گروہ مذہبی اجتماعات اور عمارتوں کے خلاف پرتشدد کارروائیاں جاری رکھے ہیں۔ رپورٹ یہ بھی کہا گیا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز نے حکومتی درخواست پر 71 ہزار سے زائد یو آر ایلز بلاک کیے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگست میں سینٹ نے قانون سازی منظور کی، جس میں توہین مذہب کی سزا میں اضافہ کیا گیا۔ امریکی حکام کے مطابق نیشنل کرائمز ریکارڈ بیورو نے 2022 ء میں فرقہ وارانہ تشدد کے 272  واقعات رپورٹ کیے۔

ای پیپر دی نیشن