لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اے ٹی سی سرگودھا کے جج کو مبینہ ہراساں کرنے کے خلاف ازخود نوٹس کو کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کر دیا۔ مزید سماعت11 جولائی کو ہو گی۔ عدالت نے پراسیکیوٹر کو عدالتی معاون مقرر کر دیا۔ پرنسپل سیکرٹری کے ذریعے وزیر اعظم کو ہدایات جاری کر دیں کہ وہ سکیورٹی اداروں کے لیے گائیڈ لائن تعین کریں۔ عدالت نے قرار دیا کہ اعلیٰ حکام کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنائیں، ذمہ دار سینئر پولیس افسر اے ٹی سی جج سرگودھا سے رابطہ کر سکتا ہے۔ عدالت نے آئی جی پنجاب پولیس کو پابند کر دیا کہ عدالتوں میں اس طرح کا واقعہ ہوا تو پولیس ذمہ دار ہو گی جبکہ عدالت نے پولیس افسروں کو توہیں عدالت کے شوکاز نوٹس کے جوابات داخل کرانے کیلئے سرکاری وکیل کو مہلت دے دی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے اے ٹی سی عدالتوں کے تمام جج موبائل میں کال ریکارڈ کرنے والی ایپس رکھیں۔ اگر کوئی ایسی فون کال آئے تو اسے ریکارڈ کیا جائے، وفاقی حکومت کے وکیل نے کہا کہ اگر ہمیں پتہ چلے کسی نے جج سے ملنے کی کوشش کی تو ہم تفتیش کے لیے تیار ہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ ہدایت جاری کر سکے کہ آئی ایس آئی اور آئی بی سے متعلق وزیرِ اعظم ذمے داری اٹھائیں، اس کے بعد بھی کچھ ہوا تو ہم براہ راست وزیرِ اعظم سے پوچھیں گے۔ وزیرِ اعظم کو ذمہ داری لینا ہوگی کیونکہ آئی بی اور آئی ایس آئی ان کے ماتحت ہیں۔