قومی اسمبلی ،بجٹ اجلاس میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی  

Jun 28, 2024

وقار عباسی

جمعرات کے روز حکومت نے ایوان زیریں میں مطالبات زر کی منظوری کا عمل مکمل کرلیا ہے جس کے بعد آج باضابطہ طور پر آئندہ مالی سال کے بجٹ کی منظوری بھی ہوجائے گی گزشتہ روز ایوان کی کاروائی سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوئی تو وزیر اعظم میاں شہباز شریف بھی ایوان میں موجود رہے وزیر اعظم نے وزیر خزانہ سنیٹر اورنگزیب سے ملاقات کی علاوہ ازیں وزیر اعظم سے اراکین نے بھی ملاقاتیں کیں اجلاس کی کاروائی کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ایم این اے شہریار آفریدی نے توجہ مبذول کروائی کہ پارلیمنٹ ہاؤس میں پولیس کی نفری بہت زیادہ تعینات ہے جس پر سپیکر نے ایوان کو بتایا کہ پارلیمنٹ کو سکیورٹی تھریٹ ہیں جس کی وجہ سے سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیںگزشتہ روز بجٹ اجلاس میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی  تین بار برقی رو معطل ہونے کے باعث ایوان اندھیر ے میں ڈوبا رہا جب کہ وقفے وقفے سکیورٹی الارم بھی بجتے رہے اس پر سپیکر قومی اسمبلی نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم تو سولر پر منتقل ہوچکے ہیں پھر یہ بریک ڈاؤن کیوں ہورہاہے ،ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے امریکی ایوان نمائندگا ن کی جانب سے پاکستان کے عام انتخابات مداخلت اور بے ضابطگیوں کی تحقیقات کی قرار داد پر اپنا بھر پور موقف ایوان کے سامنے رکھا اور اس پر ایوان میں قرار داد لانے کا بھی اعلان کیا ۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما نواب یوسف تالپور کو ایوان کے اجلاس میں وہیل چیئر پر لا یا گیا جبکہ آصفہ بھٹو اپنی جماعت کے اراکین کی نشستوں پرجاکر ان سے ملتی رہیں اور ان کے ساتھ محوگفتگو رہیں ۔اپوزیشن کی جانب سے زور دیا گیا کہ بیرون ملک پاکستانی میشنز میں کمرشل اور لیبر اتاشیز کی تقرری سود مند ثابت نہیں ہورہی ہے لہذا ان اسامیوں کو ختم کرکہ قومی خزانے پر پڑنے والے بوجھ کو کم کیا جائے اراکین کی اکژیت نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا کہ پاکستان کے ہائی کمیشن اپنے  ہموطنوں کو سہولت نہیں دیتے اور ان کے ساتھ اچھا سلوک تک روا نہیں رکھتے اس پر ڈپٹی وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اپوزیشن کی جانب سے بیرون ملک پاکستانی میشنز کی کارکردگی پر تحفظات کو سنجیدگی سے سنا اور انہیں یقین دہانی کروائی کہ وہ ان مسائل پر اپوزیشن کے ساتھ خصوصی سیشن رکھیں گے ۔
پارلیمانی ڈائری 
۔۔۔۔۔۔

مزیدخبریں