لاہور (خصوصی رپورٹر + خصوصی نامہ نگار) مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف کی صدارت میں پارٹی کے اجلاس میں پنجاب میں پارٹی کی پانچ سالہ حکومت کی کارکردگی کو بھرپور طور پر سراہا گیا۔ اجلاس میں مسلم لیگ کی اعلیٰ ترین قیادت شریک تھی۔ شرکا کا کہنا تھا کہ پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ محمد شہباز شریف نے ان پانچ برسوں میں محنت، دیانت اور قیادت کا حق ادا کر دیا ہے اور وہ پارٹی کے اعتماد پر پورے اترے ہیں جس کی وجہ سے آج مسلم لیگ (ن) عوام کے سامنے سرخرو ہے۔ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس موقع پر اپنے خطاب میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی پنجاب میں حکومت کی کامیابی مسلم لیگ (ن) کے ارکان صوبائی اسمبلی، میری سیاسی اور انتظامی ٹیم کی مشترکہ کوششوں اور عوام کی دعا¶ں کا ثمر ہے اور میں اپنے قائد محمد نوازشریف کی رہنمائی اور ویژنری سوچ کے بغیر ان بے مثال کامیابیوں کا تصور بھی نہیں کر سکتا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ لیپ ٹاپ سکیم، آشیانہ ہا¶سنگ سکیم، اجالا پروگرام اور اس طرح کے عوامی فلاح کے منصوبوں پر پنجاب ہی نہیں بلکہ دوسرے صوبوں کے عوام کا بھی حق ہے اور مسلم لیگ (ن) کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو تمام صوبوں کے عوام کو یہ حق ضرور دلائے گی۔ پارلیمانی بورڈ کے اجلاس سے خطاب میں نواز شریف نے کہا ہے کہ جمہوریت کا تسلسل ملکوں کی خودمختاری اور قوموں کے وقار و احترام میں اضافے کا سبب بنتا ہے۔ جمہوریت ہی ایسا شجر ہے جو معاشروں کو سماجی بہبود اور معاشی خوشحالی کے میٹھے پھل دیتا ہے۔ اس کی نشوونما اور فروغ و ارتقا میں رکاوٹ پیدا کرنا سنگین قومی جرم سے کم نہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ دنیا کی دیگر مہذب اور باشعور اقوام کی طرح پاکستانی قوم نے بھی یہ سبق سیکھ لیا ہے اور ایک منتخب حکومت نے کسی ”چھتری“ کے بغیر اپنی آئینی مدت پوری کی ہے۔ اب ایک بار پھر پاکستانی عوام کو یہ موقع میسر آیا ہے کہ وہ ووٹ کے آزادانہ استعمال سے آئندہ پانچ سال کے لئے اپنے نمائندوں کا انتخاب کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں جمہوریت کے تسلسل کے ساتھ اب ہماری بنیادی ترجیح پاکستان کو معاشی لحاظ سے دنیا کے پہلے دس ملکوں کی صف میں لاکھڑا کرنا ہے۔ علاوہ ازیں نوازشریف سے مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر ساجد میر کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی ، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال، انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ سمیت دیگر امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ساجد میر نے نوازشریف کو اپنے امیدواروں کی فہرست پیش کر دی، جن میں قومی اسمبلی کی ایک، پنجاب اسمبلی کے 8 اور خیبر پی کے، سندھ اور بلوچستان سے ایک ایک امیدوار شامل ہیں۔ مرکزی جمعیت کے ترجمان کے مطابق ملاقات میں نوازشریف نے کہا ہے کہ حلیف جماعت کو اس کا جائزہ حق دیں گے۔