کراچی میں نئی حد بندیاں‘ 284 فون بلز نادہندہ سیاستدانوں کی فہرست الیکشن کمشن کو موصول ‘ نااہلی کا خدشہ

اسلام آباد (خبر نگار +ایجنسیاں) الیکشن کمشن نے ملک بھر میں انتخابی حلقوں میں تبدیلیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔ کراچی کے سوا ملک کے کسی حلقے میں تبدیلی نہیں کی گئی۔ ڈی جی الیکشن شیر افگن کے مطابق سپریم کورٹ کے حکم پر صرف کراچی کے چند حلقوں میں تبدیلیاں کی گئی ہیں باقی حلقوں میں علاقوں کے ناموں کی صورت میں نئے نام لکھ دئیے گئے ہیں مگر حلقوں کی حدود میں تبدیلی نہیں کی گئی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ملک بھر میں قومی اسمبلی کے 18 حلقوں کے اندر تبدیلیاں کی گئی ہیں جو پولنگ سٹیشنز اور ووٹوں کی حد تک ہیں۔ خیبر پی کے اسمبلی کے 73، پنجاب کے 37، سندھ کے 66 اور بلوچستان کے 16 حلقوں کے اندر بھی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ آئی این پی کے مطابق قومی اسمبلی کے 128 حلقوں اور صوبائی اسمبلی کی 292 حلقوں کی حد بندی میں تبدیلی کر دی گئی۔ الیکشن کمشن سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق تبدیلی کی وجہ ان حلقوں کی جغرافیائی تبدیلیاں بتائی ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ کراچی میں حلقہ بندی معمولی ہوئی ہے، بڑی بات نہیں۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + ایجنسیاں) مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اہم رہنماﺅں سمیت 284 نادہندہ سیاستدانوں کی فہرست الیکشن کمشن کو موصول ہو گئی ہے۔ یہ فہرست پی ٹی سی ا یل کے نادہندہ سیاستدانوں کی ہے جسے ریٹرننگ افسروں کو بھجوا دیا گیا ہے۔ 284 سیاستدان ایک کروڑ 21 لاکھ 40 ہزار کے ٹیلی فون بلز کے نادہندہ ہیں، نادہندگان میں قمر زمان کائرہ ، چودھری نثار علی خان ، منظور وٹو ، عبدالحفیظ شیخ ، چودھری شجاعت ، اسفند یار ولی ، مولانا فضل الرحمن ، فاروق ستار ، مخدوم امین فہیم، فیصل کریم کنڈی، احمد مختار ، جمشید دستی، فردوس عاشق اعوان، سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا اور دیگر شامل ہیں۔ ان سابق ارکان نے سرکاری نمبروں والے ٹیلیفونز کی اپنے ذمہ ایک کروڑ 21 لاکھ 40 ہزار کے بلوں کی ادائیگی کرنا ہے جو پارلیمانی لاجز اور دیگر مقامات پر ان کی رہائش گاہوں پر لگائے گئے تھے۔ نادہندہ سیاستدانوں میں احمد مختار 86 ہزار 255، عبدالحفیظ شیخ 60 ہزار، چودھری شجاعت 32 ہزار، انوشہ رحمن 12 ہزار، عبدالقادر پٹیل 22 ہزار، اسفندیار ولی 2 ہزار 244، فہمیدہ مرزا 22 ہزار 638، فاروق ستار 8 ہزار 309، جمشید دستی 13 ہزار 152، مولانا فضل الرحمن 25 ہزار 227، فیصل کریم کنڈی 29 ہزار 326، چودھری نثار علی خان 38 ہزار 900 روپے کے نادہندگان ہیں جبکہ نور عالم خان، ندیم افضل چن، عبدالقیوم جتوئی، بشریٰ رحمن اور دیگر بھی نادہندگان میں شامل ہیں۔ ان سیاستدانوں کی نااہلی کا خدشہ اس وقت تک باقی رہے گا جب تک یہ ٹیلیفون کے بل جمع نہیں کرا دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ الیکشن کمشن کی جانب سے فارم میں واضح طور پر لکھا گیا ہے کہ بجلی ، گیس اور ٹیلیفون کے نادہندگان کے فارم مسترد ہوجائیں گے اور وہ امیدوار نااہل قرار دیئے جائیں گے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے کہا ہے کہ سپیکر، ڈپٹی سپیکر، قائد حزب اختلاف اور وزرا کے بل حکومت نے ادا کرنے ہیں۔ سرکاری عہدہ نہ رکھنے والے اپنے بلز خود جمع کرانے کے ذمہ دار ہیں۔ چودھری نثار کے ترجمان کے مطابق چاروں سرکاری نمبروں کے بلوں کی 16 مارچ 2013ءکو ادائیگی کر دی گئی تھی ان کے ذمہ کوئی واجبات نہیں۔ ان کا نام نادہندگان کی فہرست میں شامل کرنا بدنیتی پر مبنی ہے۔ دوسری جانب وزارت پانی و بجلی نے آئیسکو کے نادہندگان کی فہرست بھی الیکشن کمشن کو بھجوائی ہے۔ یاد رہے کہ روزنامہ نوائے وقت اہم سیاستدانوں سمیت بجلی کے 382 نادہندگان کی خبر پہلے ہی شائع کر چکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...