این آئی سی ایل کیس، ملزم محسن حبیب کو حفاظتی ضمانت پر وطن واپسی کی اجازت

اسلام آباد ( وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ریاض احمد خان نے این آئی سی ایل فراڈ کیس کے ملزم محسن حبیب وڑائچ کو ایک ماہ کی حفاظتی ضمانت پر وطن واپسی کی اجازت دے دی۔ لندن میں مقیم محسن حبیب وڑائچ کو 2011ءمیں سپیشل جج سنٹرل لاہور نے اربوں روپے کے غبن کے الزام میں اشتہاری قرار دیا تھا۔ محسن حبیب جو سابق وزیر دفاعی پیداوار حبیب اللہ وڑائچ کے صاحبزادے ہیں اور چودھری مونس الٰہی کے قریبی دوست بتائے جاتے ہیں ¾ نے 2006میں این آئی سی ایل کو 20کنال 2مرلے اراضی ایک ارب چھ لاکھ روپے اور 2009ءمیں 803 کنال 19مرلے اراضی ایک ارب ساٹھ کروڑ روپے میں فروخت کی تھی۔ ایف آئی اے نے 13 نومبر 2010ءکو محسن حبیب کے خلاف زائد نرخوں پر اراضی کی فروخت اور سرکاری خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ گزشتہ روز سماعت کے موقع پر محسن حبیب وڑائچ کے وکیل چوہدری رضوان ایڈووکیٹ نے فاضل عدالت کو بتایا کہ ان کے موکل کے خلاف درج مقدمہ بے بنیاد ہے اور وہ وطن واپس آ کر عدالت میں پیش ہو کر اپنا دفاع کرنا چاہتے ہیں۔ لہٰذا ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ دلائل سننے کے بعد فاضل عدالت نے ایک ایک لاکھ روپے کے دو مچلکوں کے عوض ان کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

ای پیپر دی نیشن