لاہور (سیف اللہ سپرا) سال 2015ءکے پہلے تین ماہ میں پاکستان کی صرف 2 فلمیں ریلیز ہوئیں۔ پہلی فلم ”گڈمارننگ کراچی“ اور دوسری فلم ”جلیبی“ ہے جو اسوقت سینما گھروں میں زیرنمائش ہے۔ فلم ”گڈ مارننگ کراچی“ بری طرح فلاپ ہوئی اور ریلیز کے دوسرے روز ہی سینما گھروں سے اتر گئی تاہم فلم ”جلیبی“ لوگوں نے پسند کی۔ دوسری طرف پاکستان کی دو فلموں کے مقابلے میں بھارت کی 20 سے زائد فلمیں ریلیز ہوئیں۔ پاکستان فلم ایگزیبٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین صنوریز لاشاری نے پاکستان فلم انڈسٹری کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں سال کے پہلے تین ماہ میں صرف 2 فلمیں ریلیز ہوئی ہیں، میں اس تعداد اور معیار سے مطمئن نہیں۔ پہلی فلم ”گڈ مارننگ کراچی“ بالکل ہی غیر معیاری تھی، نہ اسکا سکرپٹ اچھا تھا، نہ ڈائیلاگ اور نہ پکچرائزیشن اچھی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ یہ فلم دو دن بھی نہیں چل سکی تاہم فلم ”جلیبی“ اچھی کوشش ہے۔ لیکن بڑی فلموں میں اس کا شمار نہیں ہوتا۔ اب سیٹلائٹ کا دور ہے لوگ اپنے گھروں میں ٹی وی اور ایل سی ڈی پر ہالی ووڈ اور بالی ووڈ کی معیاری فلمیں دیکھ لیتے ہیں۔ لوگوں کے ٹیسٹ کا لیول اوپر چلا گیا ہے۔ لوگ گھروں سے نکل کر سینما گھروں میں اس صورت میں جائیں گے کہ انہیں اچھا ماحول اور اچھی فلمیں دیکھنے کو ملیں۔ پاکستان فلم پروڈیوسرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اور فلم ڈائریکٹر سید نور نے کہا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ تین ماہ میں 2 پاکستانی فلمیں ریلیز ہوئیں لیکن میں مایوس نہیں۔ اب اچھی فلمیں بننا شروع ہوگئی ہیں۔ لاہور میں بن رہی ہیں، کراچی میں بھی بن رہی ہیں اور کچھ کی شوٹنگ جاری ہے۔ کچھ فلموں کی شوٹنگ مکمل ہوگئی ہے اور اب پوسٹ پروڈکشن کا کام ہورہا ہے۔ بہت جلد پاکستانی فلموں کی کمی دور ہوجائیگی۔ میں سمجھتا ہوں کہ فلم انڈسٹری نے بحالی کی طرف سفر شروع کردیا ہے اور بہت جلد ہماری فلم انڈسٹری کھویا ہوا مقام حاصل کرلے گی۔
2 فلمیں ریلیز