اسلام آباد (آن لائن) متحدہ قومی موومنٹ کے ارکان قومی اسمبلی نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف پارلیمنٹ ہائوس کے باہر احتجاج کیا ہے جس میں سیتا وائٹ کی بیٹی ٹیریان کے حق میں نعرے بازی کی گئی۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر ایم کیو ایم کے ارکان قومی اسمبلی صلاح الدین شیخ‘ اقبال حیدر‘ ریحان آصف حسین اور دیگر نے عمران خان کے خلاف مظاہرہ کیا۔ انہوں نے سیتا وائیٹ کی بیٹی ٹیریان کی تصویریں اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور ان پر نعرے درج تھے جس میں کہا گیا تھا کہ عمران خان ٹیریان کو انصاف دو اور عمران خان کو 62-63 آرٹیکل کے تحت اسمبلی رکنیت سے نااہل قرار دیا جائے۔ ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل نے کہا کہ عدالت پی ٹی وی حملے کے موقع پر عمران خان اور عارف علوی کی آڈیو کو تفتیش کا حصہ بنائے۔ عمران خان ہمیں تمیز سکھائیں گے۔ متحدہ کے رکن اسمبلی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز اور اعظم سواتی کے گھروں پر جو چھاپے مارے گئے ہیں اور وہ وہاں سے فرار ہو گئے ہیں اس پر پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کو ان رہنمائوں سے لاتعلقی کا اعلان کرنا چاہئے کیونکہ انہوں نے جرم کیا ہے۔ نائن زیرو پر چھاپہ مارا جاتا ہے تو اسے عمران خان جائز قرار دیتے ہیں لیکن جب پی ٹی آئی کے رہنمائوں کے گھروں پر چھاپہ مارا جائے تو اس کی مذمت کرتے ہیں۔ میڈیا ایم کیو ایم کا ٹرائل کر رہا ہے مگر جب پی ٹی آئی کا کوئی واقعہ ہوتا ہے اس پر میڈیا ٹرائل نہیں کیا جاتا ہے۔ دریں اثناء قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر ایم کیو ایم کے رہنما رشید گوڈیل نے کہا ہے کہ کشمیر میں کھڑے ہو کر عمران خان نے الطاف حسین کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی ہے یہ ایم کیو ایم فوبیا ہے۔ اس کا علاج ڈاکٹر بھی نہیں کر سکتا ہے۔ دنیا میں کسی لیڈر کی ذاتی زندگی نہیں ہوتی، یہاں کہا جاتا ہے کہ یہ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔ عمران خان نے ملکی سیاسی قیادت کے خلاف دھرنوں کے دوران غلط زبان استعمال کی، انہیں چاہیے کہ میڈیا پر عدالتیں لگانے کی بجائے الیکشن لڑ کے دیکھ لیں، ہم نے ہمیشہ شائستگی کی زبان استعمال کی ہے، عمران خان اعظم سواتی اور شبلی فراز سے لاتعلقی کا اعلان کریں کہ یہاں دارو اور کوکین کی سیاست کریں تو یہ ذاتی معاملہ نہیں رہتا، مونیکا کلنٹن کا سکینڈل پوری دنیا میں زیر بحث آ سکتا ہے تو ٹیریان اور سیتا وائٹ پر کیوں نہیں بول سکتے، طاہر القادری بتائیں کہ عمران خان آرٹیکل 62اور 63 پر پورا اترتے ہیں؟ عمران خان نے یہاں’’اوئے‘‘کو متعارف کروایا، اوئے زرداری، اوئے مولانا، اوئے نواز شریف، اوئے الطاف، وہ بات کریں تو ٹھیک ہے، ہم بات کریں تو بدتمیز قرار دے دیا جاتا ہے، شبلی فراز اور سواتی کو گرفتار ہونا چاہئے تھا۔ عمران خان نے دارو اور کوکین کی سیاست کو فروغ دیا، اے پی ایس کے شہداء نے انہیں دھرنا لپیٹنے کا موقع دیا، دوسرا موقع حکومت جوڈیشل کمشن بنا کر دے رہی ہے۔ سیتا وائٹ ذاتی معاملہ کیسے ہے، لاس اینجلس کی عدالت نے فیصلہ دیا ہے الیکشن کمشن سے سوال کرتا ہوں کہ عمران خان نااہل کیوں نہیں ہو سکتے؟ الیکشن کمیشن اور پارلیمنٹ سے بھی سوال کرتا ہوں کہ کیا عمران خان اہل ہیں؟ پی ٹی وی پر حملے کی سازش بے نقاب ہو چکی، عدالت کیوں نہیں پکڑتی، کشمیر میں بیٹھ کر کشمیریوں کی بات کی جاتی ہے، بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کشمیریوں کی حمایت میں بولا جاتا ہے، عمران خان کو وہاں بھی الطاف فوبیا ہوا ، تمہارے لئے سب جائز ہے مگر میڈیا پر عدالتیں مت لگائو، جس کا کام عدالتیں لگانا ہے اسے لگانے دو، پارلیمنٹ کو اپنا کام کرنے دو۔