لاہور (نامہ نگاران+ نوائے وقت نیوز) صوبائی دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں طویل لوڈشیڈنگ کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا جس پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ شہروں اور دیہات میں 12سے 18گھنٹے تک بجلی کی بندش کے باعث کاروبار شدید متاثر ہوئے جبکہ کئی علاقوں میں پانی کی بھی قلت رہی اور لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ لیسکو میں بجلی کا بحران شدید ہو گیا۔ لیسکو حکام کے مطابق شارٹ فال 2100میگاواٹ سے بھی تجاوز کر گیا۔ صرف 1500میگاواٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے جبکہ طلب 3650میگاواٹ ہے۔ اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق بجلی کی بندش کے ساتھ سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کا جن حکومت کے قابو سے باہر ہو گیا، کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہو گئیں۔ ملکوال سے نامہ نگار کے مطابق گیپکو نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 10گھنٹے سے بڑھاکر 18گھنٹے کر دیا۔ گوجرہ سے نامہ نگار کے مطابق شہر اور گردونواح میں کئی گھنٹے کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے عوام کی چیخیں نکال دیں۔ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر گیا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق سوئی گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف نارنگ منڈی میں انجمن تاجران کی اپیل پر شٹرڈائون رہا اور شہریوں نے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ سوئی گیس کا مقامی عملہ روزانہ جان بوجھ کر مین سپلائی بندکر دیتا ہے جس کی وجہ سے صبح 8 بجے سے رات 10بجے تک سوئی گیس کی سپلائی بند رہتی ہیں جس کی وجہ سے نارنگ منڈی اورگردونواح کے لوگوںکو شدید پریشانی اٹھانا پڑ رہی ہے ۔ احتجاجی مظاہرہ کے دوران خواتین بھی گھروں سے نکل آئیں اور سوئی گیس حکام کے خلاف سینہ کوبی کرتی رہیں۔