اسلام آباد (صباح نیوز+ آئی این پی) اسلام آباد کی انسداددہشت گردی کی عدالت نے ججز نظربندی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو جمعہ کوحاضری سے استثنی دیتے ہوئے دس اپریل کوپیش ہونے کا حکم دے دیا ہے، جسٹس سہیل اکرام نے ریمارکس میں کہا کہ عدالتی حکم کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھ کر پھینک دیا جاتا ہے، اب ایسا نہیں ہونے دینگے۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سہیل اکرام نے ججز نظربندی کیس کی سماعت کی۔ سابق صدر پرویز مشرف اور ان کے وکلا کی عدم حاضری اور میڈیکل رپورٹ جمع نہ کرانے پر عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے سابق صدرکو پہلے ایک گھنٹے میں پیش ہونے کاحکم دیا، جس کے بعد پرویز مشرف کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے اور حاضری سے استثنی کی درخواست کی۔ عدالت نے سابق صدرکی حاضری سے استثنی کی درخواست منظورکرتے ہوئے سابق صدر کو دس اپریل کو طلب کرلیا۔ پرویز مشرف کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی جس پر پراسیکیورٹر عامر ندیم تابش نے اعتراض اٹھایا کہ درخواست میڈیکل رپورٹ کے بغیر جمع کرائی گئی ہے اسے منظور نہ کیا جائے۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ آئندہ سماعت پر میڈیکل رپورٹ پیش نہ کی گئی تو ملزم کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ پرویز مشرف کے وکیل نے کہا کہ آئندہ سماعت پر بیماری کا مکمل ریکارڈ پیش کر دیا جائیگا۔ مقدمے کی سماعت 10 اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ پراسیکیورٹر نے کہا کہ کیس تعطل کا شکار ہے، استغاثہ کے 47 میں سے 15 گواہوں کے بیان ریکارڈ کرائے۔ نئے تفتیشی افسر سے متعلق نہیں بتایا جا رہا۔ مقدمے کے 8 تفتیشی افسر تبدیل کئے گئے۔