لاہور شہر کے دل میں واقع با غ جناح کے اندر 34 کنال پر محیط کا سموپولیٹن کلب کا سنگِ بنیاد اس وقت کے گور نر سرولیم ہیلے نے تین مارچ 1927 کو رکھا تھا یہ لا ہور کی واحد کلب ہے جوکسی با غ کے اندر واقع ہے ۔آجکل کلب کی انتظامیہ نوے سا لہ تقریبات منارہی ہے ۔یہ کلب کھیلوں کے حوالہ سے عالمی سطح پر شہرت یافتہ ہے ۔اس میں لان ٹینس کیلئے بنائے گئے گراس کورٹ ٹینس کے کھلاڑیوں میں بے حد مقبو ل ہیں یہاں دو مرتبہ ڈیوس کپ کے مقابلے بھی ہوچکے ہیں ، جس میں انٹر نیشنل کھلا ڑیوں نے حصہ لیا تھا ۔ اس کلب کی سرپرستی کرنے والوں میں لاہور ہائیکورٹ کے جج صاحبان ، نامور قانون دا ن اور دیگر کئی اہم شخصیا ت نے اس کلب کا صدر ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا قیام پاکستان کے بعد 1947ء میں جسٹس عبدالرشید جنہیں قائداعظم سے گورنر جنرل کا حلف لینے کا اعزاز حاصل تھا 1947ء سے 1952ء تک صدر رہے۔ انکے بعد لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شبیر احمد ، جسٹس سجاد احمد جان ، جسٹس میاں فضل محمود فضلی اور جسٹس رائو اقبا ل احمد خاں بھی 2004ء میں صدر رہے۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب محتر م آفتا ب اقبال چودھری ، صوبائی پارلیمانی سیکرٹری محترم مسعود احمد لالی ، اعلیٰ سرکاری افسران محترم ایم جے عثمانی محترم بشیرالدین، چودھری محمد اسلم ورک ، میاں بشیر احمد، محترم نسیم کے حق، ملک حفیظ الرحمن ایڈوائزر گورنر پنجاب بھ صدر منتخب ہوئے ۔ آجکل محترم رانا محمد زاہد صاحب سینئر قانون دان بطور صدر فرائض انجام دے رہے ہیں جنہوں نے کلب میں شرافت کے کلچر کو فروغ دیا ہے ۔ انکے ساتھ سیکرٹری جنرل جناب تبسم حسین گیلانی بھی برابر کے شریک ہیں ۔ انہوں نے 2014ء سے 2017ء تک کلب میں بہت بڑے بڑے کام کئے ہیں ، جس میں فیملی گارڈن کا قیام ، خواتین کیلئے الگ میٹنگ روم، ٹینس کے کھلاڑیوں کیلئے ٹینس کورٹ کے ساتھ ملحقہ چینج روم ، جدید ترین کچن، کلب کی کرکٹ ٹیم کا قیام،کلب کے فرنیچر کی تبدیلی رانا زاہد صاحب اور انکی منیجنگ باڈی کے کارناموں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔کاسمو پولیٹن کلب کے گیم سیکرٹری محترم شاہد نسیم بھی انتہائی متحرک اور محنتی انسان ہیں ،نوے سالہ تقریبات کے سلسلہ میں انہوں نے سنوکر کے مقابلے کرائے جو ہفتہ بھر جاری رہے ۔ ماضی میں پاکستان کے سنوکر چیمپئن فرحان بیگ مرزا بھی اسی کلب کے ممبر ہیں۔ حال ہی میں کلب نے نوجوانوں پر مشتمل کرکٹ ٹیم نے جمخانہ کلب جیسی بہترین ٹیم کو تین مرتبہ جمخانہ گرائونڈ باغِ جناح میں شکست دی ہے۔ ٹینس کی ترقی اور فروغ میں اس کلب کی خوش قسمتی ہے کہ اسے بہت اعلیٰ درجہ کے کوچ میسر رہے جنہوں نے دن رات محنت کر کے گراس کورٹس کو عالمی معیا ر کے قابل بنادیا جسکے باعث یہاں ڈیوس کپ کے مقابلوں کا انعقا د ہوا ۔ قیام پاکستان کے بعد سے چودھری چنن دین ٹینس کوچ تھے ، ہائیکورٹ کے ججز حضرات ،اعلیٰ سول حکام ، کئی اعلیٰ قانون دان اور پولیس کے آئی جی ، بزنس مینوں کو ٹینس کھلا نا آسان کام نہیں ہوتا مگر یہ ان کا کمال فن تھا کہ تمام لوگ چودھری چنن دین کے ساتھ کھیلنا اور سیکھنا باعث فخر سمجھتے تھے۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس غلا م مجدد مرزا بہت اچھی ٹینس کھیلتے تھے جو چودھری چنن دین کے پارٹنر ہوتے تھے ۔اُنکے بعد ان کے صاحبزادے چودھری سنکدر حیات کلب میں بطور کوچ تقریباً نصف صدی تک ٹینس کھلاتے رہے۔ ڈیوس کپ کے مقابلے بھی سکندر صاحب کے دور میں ہی منعقد ہوئے تھے ۔ دسمبر 2015ء میں انکے اچانک انتقال کے بعد انکے ہونہار فرزند ارجمند چودھری محمد عثمان راجپوت اپنے با پ اور دادا کی روایات کو زندہ رکھے ہوئے ہیں۔ کاسموپولیٹن کلب میں اس وقت تقریباً اٹھارہ سو کے قریب ممبران ہیں جن میں اعلیٰ عدلیہ کے موجودہ اور سابقہ جج صاحبان ، بیورو کریٹس ، صحافی اور بزنس مین حضرات شامل ہیں ۔ ادبی ثقافتی سر گرمیاں اس کلب کا معمول ہیں، گرمیوں کے موسم میں کلب کے وسیع و عریض لا ن میں ممبران کی تفریح کیلئے پراجیکٹر لگا ہوا ہے ۔ادیب اردو کالم نگار محترم افتخار بخاری صا حب ادبی سر گرمیوں کے روحِ رواں ہیں۔ جتنی خوبصورت جگہ پر تا ریخی مقا م کی حامل یہ کلب ہے اس کو حکومتی سر پرستی نہ ہونے کے برابر ہے ماضی میں کلب کے سابق صدر چودھری آفتا ب اقبال صاحب کو اس وقت کی صوبائی حکومت نے کلب کی تزئین و آرائش کیلئے پچاس لا کھ روپے دیئے تھے۔ اب موجودہ انتظامیہ نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف صاحب کی توجہ کلب کی تاریخی بوسیدہ عمارت کی طرف دلا ئی ہے جو کہ ایک ثقافتی روثہ ہے ۔موجودہ انتظامیہ نے اپنے دور میں اپنی مدد آپ کے تحت کلب میں لیڈ یز روم ، چینج روم ، نیا کچن اور فیملی گارڈن تیار جس پر لا کھوں روپے کی لا گت آئی ۔ 24 فروری کو ڈائرکٹر جنرل پی ایچ اے میاں شکیل احمد صاحب نے فیملی گارڈن کا افتتاح کیا جس میں کلب فیملیز نے بھر پورشرکت کی۔ میں خود بھی 1988ء سے اس کلب کا ممبر ہوں اور ٹینس کھیلتا ہوں۔ 2000ء سے 2002ء تک جسٹس میاں فضل محمود کے دور کے صدارت میں مجھے ایگزیکٹو کمیٹی کا رکن منتخب کیا گیا ، اس دور میں شیخ شاہد حمید سیکرٹری تھے بعدازاں 2004ء میں جب لاہور ہائیکورٹ نے جسٹس رائو اقبا ل احمد خاں کو کلب کا ایڈمنسٹریٹر مقر ر کیا تو جسٹس رائو صاحب نے ایک آٹھ رکنی ایگزیکٹو باڈی میں مجھے بھی نامزد کیا۔ ان مقابلوں کی لائیو کوریج پی ٹی وی نے کی اور اخبا رات میں بھی کاسمو پولیٹن کی خبروں کو نمایاں جگہ دی گئی جس پر مجھے کلب کی طرف سے انتظامی شیلڈز دی گئیں ۔ دومرتبہ محترم عبدالسمیع بٹ ڈپٹی سپر نٹنڈنٹ کسٹم گیم سیکرٹری منتخب ہوئے اور انکے دونوں ادوار میں بھی کئی ٹینس ٹورنامنٹ منعقد ہوئے جن میں میڈیا کوارڈینیٹر کے فرائض مجھے دیئے گئے ۔میں گزشتہ ستائیس سال سے کلب کا ممبر ہوں جس پر مجھے فخر ہے۔