شیخوپورہ (نمائندہ نوائے وقت + نامہ نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) لاہور سے کراچی جانے والی شالیمار ایکسپریس شیخوپورہ میں ہرن مینار کے قریب آئل ٹینکر سے ٹکرا گئی جس سے دو افراد جاں بحق، 7 زخمی ہوگئے جبکہ انجن سمیت 3 بوگیاں مکمل طور پر جل کر خاکستر ہوگئیں۔ حادثے میں متعدد افراد کے جاں بحق ہونے کا خدشہ ہے۔ حادثہ ہوتے ہی 5 بوگیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور بوگیاں الٹ بھی گئیں۔ بوگیوں میں پھنسے مسافروں نے چیخ و پکار شروع کردی۔ موقع پر قیامت صغریٰ کا منظر تھا، شہریوں کی بڑی تعداد بھی پہنچ گئی اور مسافر اپنے پیاروں کو تلاش کرتے رہے۔ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے ڈی ایچ کیو شیخوپورہ منتقل کردیا گیا ہے۔ ریسکیو 1122 اور مقامی لوگوں نے مسافروں کو بوگیوں سے نکالا۔ ڈی ایس پی خالد گجر کے مطابق پھاٹک کھلا ہونے کے باعث حادثہ ہوا۔ وزیر ریلوے نے حادثے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔ خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کے اعلیٰ حکام کو جائے حادثہ پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ ترجمان پاکستان ریلوے نے تصدیق کی ہے آئل ٹینکر پہلے سے پٹڑی پر موجود تھا۔ ترجمان ریلوے کا کہنا ہے شالیمار ایکسپریس چار گھنٹے تاخیر سے لاہور سے روانہ ہوئی۔ روانگی کے ایک گھنٹہ بعد حادثہ پیش آیا۔ حادثے کی جگہ پھاٹک موجود تھا، سگنل نہیں تھا۔ ڈی پی او شیخوپورہ کے مطابق ایکسل ٹوٹنے سے آئل ٹینکر ٹرین سے ٹکرایا۔ آگ پر 90 فیصد قابو پالیا ہے۔ ارقم طارق نے بتایا ایک مسافر جاں بحق 6 زخمی ہوئے ہیں۔ وزیر ریلوے نے ٹرین ڈرائیور سمیت دو افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی۔ انہوں نے کہا ریلیف آپریشن پہلے کروں گا پھر حادثے کی تفصیلات بتاﺅں گا۔ انہوں نے کہا تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافد کردی گئی ہے۔سعد رفیق نے بتایا مسافروں کو کراچی روانہ کرنے کے لئے نئی ٹرین روانہ کردی۔ آئل ٹینکر کا ڈرائیور جلدبازی نہ کرتا تو حادثہ پیش نہ آتا۔ عینی شاہدین کے مطابق مسافروں نے چھلانگیں لگا کر جانیں بچائیں اور قریبی گلیوں میں پناہ لی جن میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ پولیس نے آئل ٹینکر کے ڈرائیور اور گیٹ کیپر یونس کو حراست میں لے لیا۔ گیٹ کیپر یونس نے بتایا آئل ٹینکر پٹڑی پر پھنسا ہوا تھا، ریلوے حکام کو ٹرین رکوانے کے لئے اطلاع دی لیکن کسی نے نہیں سنی۔ ٹرین سے ٹکرانے والا آئل ٹینکر تین حصوں میں تقسیم ہوگیا۔