اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سینٹ کا اجلاس پانچ روز کے وقفے کے بعد آج (منگل) کو دوبارہ شروع ہوگا جس میں فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کیلئے قومی اسمبلی سے منظور شدہ 28 ویں آئینی ترمیم کا بل پیش کیا جائے گا۔ چیئرمین سینٹ میاں رضا ربانی نے پہلے ہی آگاہ کردیا تھا کہ وہ 28 مارچ 2017ء کو اجلاس کی صدارت نہیں کریں گے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری کی جانب سے بھی اجلاس کی صدارت نہ کرنے کا امکان ہے۔ سینٹ اجلاس آج سہ پہر تین بجے ہوگا۔ پینل آف پیرزائیڈنگ افسر کے رکن مسلم لیگ (فنکشنل) کے رہنما مظفر حسین شاہ اجلاس کی صدارت کریں گے۔ ایوان میں دوتہائی اکثریت کی موجودگی کو یقینی بنانے کے لئے اراکین سینٹ سے ہنگامی طور پر رابطے کئے گئے ہیں۔ وزیراعظم نے مسلم لیگ ن کے تمام سینیٹرز کو ہر صورت سینٹ اجلاس میں شرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت کردی ہے۔ ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف حمایت سے سینٹ سے بھی فوجی عدالتوں کی آئینی ترمیم دوتہائی اکثریت سے زائد سے منظور کرلی جائے گی۔ حکومت کی طرف سے اجلاس سے پارلیمانی پارٹیز کو اعتماد میں لئے جانے کا امکان ہے تاکہ دوتہائی اکثریت کی موجودی کا اندازہ کیا جاسکے۔ پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی کو دفاع، خارجہ امور، داخلی سلامتی، علاقائی سالمیت کے معاملے پر کسی بھی متعلق ادارے کے اعلیٰ حکام کو بریفنگ کے لئے مدعو کرنے کا اختیار ہوگا۔ ان سفارشات کو خارجہ امور، دفاع اور داخلہ امور کی وزارتوں کو بجھوایا جائے گا۔ کمیٹی میں پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے تعلق رکھنے والی تمام جماعتوں کی نمائندگی ہوگی۔
فوجی عدالتوں کی توسیع، 28 ویں ترمیم کا بل آج سینٹ میں پیش ہوگا
Mar 28, 2017