اسلام آباد (محمد نواز رضا/وقائع نگار خصوصی) مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت کے درمیان ’’جنگ‘‘ نے شدت اختیار کرلی ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے میدان جنگ سندھ کو منتخب کرلیا ہے جبکہ پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے سربراہ آصف علی زرداری نے پنجاب میں مورچہ لگا لیا ہے جبکہ دونوں جماعتوں کے درمیان ’’لفظی جنگ‘‘ سے سیاسی ’’ٹمپریچر‘‘ بڑھ گیا ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کے درمیان لڑائی میں تحریک انصاف پس منظر میں چلی گئی ہے۔ عملاً وزیراعظم محمد نواز شریف سیاسی حلقوں کو یہ باور کرارہے ہیں کہ موجودہ صورتحال میں ان کا مورال بلند ہے وہ ہر قسم کی صورت حال کیلئے تیار ہیں۔ وہ یہ پیغام بھی دیتے ہیں کہ ان کی مقبولیت کا گراف کم نہیں ہوا۔ ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری نے ’’پاور بیس‘‘ پنجاب کو اپنی سرگرمیوں کا مرکز بنا کر وہاں مسلم لیگ (ن) کا مقابلہ کرنے کا عزم کررکھا ہے۔ آصف علی زرداری نے اپنے سب سے بڑے سیاسی مخالف چوہدری نثار علی خان کے آبائی گاؤں میں جلسہ منعقد کرنے کا اعلان کرکے دراصل سیاسی جنگ کو ذاتی جنگ کا تاثر دیا ہے۔