اسلام آباد/ لاہور (نوائے وقت رپورٹ + خصوصی نامہ نگار) عمران خان کی زیر صدارت اہم رہنمائوں کے اجلاس میں پی ٹی آئی نے ملکی معاشی صورتحال پر اظہار تشویش کیا ہے۔ ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق احتساب کا عمل بلاتعطل مکمل ہونا چاہئے۔ اجلاس میں نواز شریف کو باہر بھجوانے کی کوششوں پر شدید تحفظات کا اظہار کیا گیا۔ پی ٹی آئی نے شریف خاندان کیلئے کسی قسم کا این آر او قبول نہ کرنے کا اعلان کیا گیا۔ وزیراعظم کا اداروں سے بات چیت کا بیان تشویشناک ہے۔ پی ٹی آئی نے اسد عمر کی سربراہی میں معاشی میڈیا کمیٹی کے قیام کا اعلان کیا۔ پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ دیگر ملزموں کی طرح سلوک کیا جائے۔ تحریک انصاف نے فاٹا کیلئے مؤثر حکمت عملی کی تیاری کا اعلان کیا۔ ترجمان کے مطابق مسلم لیگ ن نے فاٹا کا خیبر پی کے میں انضمام کا معاملہ الجھایا۔ وزیراعظم کے چیئرمین سینٹ سے متعلق بیان کی مذمت کرتے ہیں۔ ادھر انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ایس ایس پی تشدد کیس میں عمران خان کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی۔ عمران خان پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو حاضری سے استثنیٰ دیا جائے۔عدالت نے عمران خان کو حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے ایس ایس پی تشدد کیس کی سماعت 10 اپریل تک کے لئے ملتوی کردی۔علاوہ ازیں عمران خان 2 روزہ دورہ پر 31مارچ کو لاہور آئیں گے۔ مختلف مقامات پر ممبر سازی کیمپس کا دورہ کریں گے۔ عمران خان 31 مارچ کو فیصل ٹاؤن،یتیم خانہ ، سبزہ زار،شاہدرہ،جلو موڑ،دھرمپورہ کنال ،مزنگ ،ای ایم ای سوسائٹی میں ممبر سازی کمیپوں کا دورہ اور کارکنوں سے خطاب کریں گے۔ جبکہ دوسرے روز یوحنا آباد ، ٹھوکر نیاز بیگ،اکبر چوک،دبئی چوک ،صدر بازار اور لاہور کینٹ میں ممبر سازی کیمپ کا دورہ اور کارکنوں سے خطاب کریں گے۔