لاہور ( اسپورٹس رپورٹر )سپاٹ فکسنگ کیس میں سزا یافتہ فاسٹ با لر محمد آصف کا متحدہ عرب امارات میں لیگ کھیلنے کا ارمان پورا نہ ہوسکا، فاسٹ بائولر کو دبئی ایئرپورٹ سے ہی پاکستان واپس روانہ کردیا گیا۔محمد آصف کو گذشتہ دنوں دبئی میں اْس وقت پریشانی کا سامنا کرنا پڑا جب انہیں دبئی ایئرپورٹ سے ڈی پورٹ کردیا گیا اور وہ چند گھنٹے ایئرپورٹ پر امیگریشن حکام کی حراست میں رہنے کے بعد شارجہ میں ٹیپ بال ٹورنامنٹ کھیلے بغیر وطن واپس آ گئے۔2007 میں محمد آصف کو دبئی ایئرپورٹ پر اْس وقت پولیس نے حراست میں لیا تھا جب ان کی جیب سے منشیات برآمد ہوئی تھی تاہم اْس قت کے چیئرمین پی سی بی ڈاکٹر نسیم اشرف نے شاہی خاندان سے اپنے تعلقات کی بنا پر انہیں رہائی دلوائی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ محمد آصف نے شارجہ میں ایک ٹیپ بال ٹورنامنٹ کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا تاہم جب وہ لاہور ایئرپورٹ سے دبئی ایئرپورٹ پر اترے تو سکیننگ کے دوران انہیں امیگریشن حکام نے دبئی میں داخلے کی اجازت نہیں دی۔ اس دوران وہ امیگریشن حکام کی حراست میں رہے اور بعدازاں انہیں ڈی پورٹ کرکے پاکستان واپس بھیج دیا گیا۔ محمد آصف ڈی پورٹ ہونے کی وجہ سے ٹورنامنٹ میں بھی شرکت نہیں کرسکے۔ محمد آصف نے ڈی پورٹ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں دبئی جانے کے لیے سپیشل ویزہ درکار تھا اور منتظمین نے ان کا نام کلیئر کرا کر انہیں ویزہ دلایا تھا۔محمد آصف کے مطابق جب میں دبئی پہنچا تو مجھ سے وزارت خارجہ کا لیٹر مانگا گیا، جو کہ ابوظہبی سے ملنا تھا۔انہوں نے بتایا کہ میری کلیئرنس ہونے کے بعد مجھے ویزہ ملا تھا لیکن لیٹر نہ ہونے کی وجہ سے مجھے متحدہ عرب امارات میں داخل ہونے کی اجازت نہیں مل سکی۔