نواب شاہ+لاڑکانہ (صباح نیوز+نامہ نگاران) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ احتساب کے نام پر سیاسی انجینئرنگ قبول نہیں، صرف ٹرین کا سفر ہے، وزیراعظم ہائوس سے چیخیں آرہی ہیں۔ بدھ کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے نواب شاہ ریلوے سٹیشن پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیا سمجھتے ہیں کہ نیب گردی کے ذریعے ہمارا راستہ روک لیں گے، احتساب کے نام پر سیاسی انجینئرنگ کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا جو مشرف کی باقیات ہے، یہ سمجھتے ہیں کہ شہید بھٹو کا نواسہ اور بی بی کا بیٹا ڈر جائے، ہم دہشتگردوں اور مشرف جیسے آمروں سے نہیں ڈرے تو تم سے کیا ڈریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ دھاندلی سے بننے والی حکومت کا احتساب ہوگا اور وزیراعظم ہائوس سے ابھی سے چیخیں آنا شروع ہوگئی ہیں، ابھی تو صرف ٹرین مارچ کا آغاز کیا ہے، جب لانگ مارچ کریں گے تو کیا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں احتساب پر کوئی اعتراض نہیں کرپٹ افراد کو پکڑا جائے لیکن احتساب کے نام پر انتقامی کارروائی منظور نہیں، 18ویں ترمیم اور 1973کے آئین میں ہمارا خون شامل ہے اس پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ پنجاب اور کے پی کے میں ہمارا راستہ روکا گیا، الیکشن مہم نہیں چلانے دی گئی، پیپلزپارٹی کیخلاف تمام ہتھکنڈے استعمال کئے گئے، پارٹی رہنمائوں کو نااہل کیا گیا، الیکشن سے دور رکھا گیا، پیپلزپارٹی کے امیدواروں کو پارٹی چھوڑنے کیلئے دبائو ڈالا گیا۔ عوام کے حقوق پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے، تبدیلی سرکار معاشی دہشتگردی کر رہی ہے، کسانوں کا، بزرگوں کا معاشی قتل ہورہا ہے۔ بلاول نے کہا کہ بجلی مہنگی روٹی مہنگی یہ ہے نیا پاکستان، ہم کٹھ پتلی حکومت کو نہیں مانتے، یہ کس قسم کا نظام اورکس قسم کا وزیراعظم ہے، جو مودی کیخلاف، دہشتگردوں کیخلاف، کالعدم تنظیم کیخلاف کچھ نہیں کرتا اورسیاسی انتقام لیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے ناشتے اور دھوبی کے بلوں پر جے آئی ٹی بن سکتی ہے تو کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات رکھنے والے وزیروں کیخلاف جے آئی ٹی کیوں نہیں بن سکتی۔ بلاول نے کہا کہ سب 4اپریل کو گڑھی خدا بخش میں جمع ہوں گے، لاڑکانہ میں پوری دنیا کو پیغام دیں گے کہ جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا۔ دریں اثناء بھریا روڈ سٹیشن پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کو مبارکباد دیتا ہوں، نیب کے ذریعے ہماری زبان بندنہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب کاہر وعدہ جھوٹا نکلا،کہا گیا 10کروڑنوکریاں دی جائیں گی، کسی کو ملی؟ بڑا لیڈر کبھی آمر کے سامنے نہیں جھکتا، یہ کیسے وزیراعظم ہیں، یوٹرن پر یوٹرن لیتے ہیں۔ بلا ول بھٹو زرداری کی قیادت میں کراچی کینٹ اسٹیشن سے ٹرین مارچ بھر یاروڈ ریلوے اسٹیشن پر پیپلز پارٹی کے جیا لو ں کی گونج میں پہنچا ۔اس موقع پر کارکنو ں میں زبر دست جو ش اور ولولہ پایا گیا ۔ جئے بھٹو بینظیر کے فلک شگا ف نعرے لگا ئے گئے مارچ کو صوبائی رہنمائو ں کے علا وہ سینکڑوں کا رکنا ن نے خو ش آمدید کہا ۔دوسری طرف ریلو ے اسٹیشن کا پا رٹی پرچمو ں سے سجا یا گیا تھا ۔ بلا ول نے کہا کہ پی ٹی آئی وفا قی حکو مت نے صو بے کے 120 ارب روپے روک کر سندھ کے حقو ق پر ڈاکہ ڈالا ہے۔ نیازی حکومت غریب مزدوروں اور کسانوں کا معاشی قتل عام کررہی ہے۔ بلاول بھٹو زرادری نے مزید کہا کہ حکومت چندہ لینے سے نہیں چلتی انہوں نے کہا کہ آمریت کے سامنے ڈٹ جانیوالا ہی اصل عوامی لیڈر ہوتا ہے انہوں نے کہا کہ میں نوازشریف کو مبارکباد دیتا ہوں جنہوں نے این آر قبول نہیں کیا۔ محراب کاررواں بھٹو ٹرین مارچ نوشہروفیروز پہنچ گیا،چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کا ممبر قومی اسمبلی سید ابرار علی شاہ ،پی پی پی ضلعی صدر فیروزجمالی ،آغا بشیراحمد نے شاندار استقبال کیا،ہزاروں استقبالی شرکاء سے خطاب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے تو ٹرین میں صرف سفرہی کیا ہے جس پر وزیر اعظم ہاؤس سے چہنخیں نکل رہی ہیں اگر ٹرین مارچ کیا تو انکا کیا حشر ہوگا۔ ٹنڈوآدم ریلویاسٹیشن پر پہنچے تو سینکڑوں کارکنوں نے انکا استقبال کیا بلاول بھٹو زرداری نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ بھٹو کل بھی زندہ تھا آج بھی زندہ ہے انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی انسانی حقوق معاشی و جمہوریت اور آئین کے دفاع کے لیے بھی تیار ہے پیپلز پارٹی شہیدوں کی پارٹی ہے۔ انہو ں نے کہا کہ ملک میں جمہوری استحکا م میں ہمارے خا ندان کا خو ن شامل ہے جس کا دفا ع کر تے رہیں گے۔ٹرین مارچ کی دو ڑ اور با ندھی ریلو ے اسٹیشن آمد پر پی پی کا رکنو ں کا جو ش استقبال نعروں کی گونج میں نعرے بلا ول بھٹو کا پر جو ش خطاب عوامی سمندر ہمارے ساتھ ہے اور اس سمندر کو روکنا نیا زی کے بس کی با ت نہیں ہے۔ خیرپور ریلوے اسٹیشن پر پیپلز پارٹی کے رہنمائوں کارکنوں سے کاروان ٹرین مارچ ان کے پرتپاک استقبال کے لئے گزشتہ شب سے تیاریوں میں مصروف کارکنوں سے خطاب کیا۔ شہداد پور سے نامہ نگار کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا شہدادپور پہنچنے پر پارٹی ورکرز اور عہدیداروں نے پرتپاک استقبال کیا ان کے استقبال کے لئے ایم پی ایجام مدد علی, رکن قومی اسمبلی شازیہ مری, عاجز دھامرہ,ایم پی اے شاہد تھیم, امیر بخش عمرانی, چیئرمین میونسپل کمیٹی علی مرتضی تھیم, علی حسن ہنگورجو, جہانگیر جونیجو، عالمگیر جونیجو، میادم چیئرمین ٹاؤن کمیٹی جٹیاں محمد رمضان راجپوت، تعلقہ صدر رئیس ذوالفقار زرداری، ندیم اقبال آرائیں، محمدحسن ٹالانی، لقمان راجپوت، عثمان راجپوت، اشرف آرائیں، اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ انہوں نے کہا کہ امید کرتا ہوں 4 اپریل کو بڑی تعداد میں کارکن گڑھی خدا بخش پہنچیں گے۔4 اپریل کو گڑھی خدا میں تاریخی جلسہ ہو گا۔ انہوں نے کہا یہ کٹھ پتلی حکومت ہے‘ یہ سلیکٹڈ حکومت ہے۔ بدھ کی صبح بلاول بھٹو زرداری نواب شاہ ریلوے اسٹیشن پر پہنچے۔