اسلام آباد (وقائع نگار) پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین و سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل از گرفتاری کی علیحدہ علیحدہ درخواستیں دائر کردی ہیں۔ بدھ کو عدالت عالیہ میں سینئر وکیل فاروق ایچ نائیک کے توسط سے دائر کی گئی آصف علی زرداری کی درخواست میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ ٹرائل مکمل ہونے تک نیب کو گرفتاری سے روکا جائے اور فوری طور پرعبوری ضمانت دی جائے۔ آصف زرداری کی درخواست میں کہا گیا کہ جعلی اکاؤنٹس کیس میں اب تک 3 مرتبہ طلبی کے نوٹس موصول ہوچکے ہیں معلوم نہیں کہ میرے خلاف کتنی انکوائریز چل رہی ہیں اور نیب کسی بھی انکوائری میں مجھے گرفتار کر سکتا ہے۔درخواست میں کہا گیا کہ اس معاملے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے عدالت سے رجوع کرنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں درخواست گزار کے کونسل نے مزید کہا کہ حفاظتی ضمانت 29 مارچ کو ختم ہورہی ہے لہٰذا ضمانت قبل از گرفتاری منظور کی جائے درخواست میں مزید استدعا کی گئی ہے کہ نیب کو ہمارے خلاف تمام انکوائریز کی تفصیلات فراہم کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔