لاہور(نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے میو ہسپتال کا اچانک دورہ کیا۔ ایمرجنسی وارڈ میں مریضوں اور ان کے لواحقین سے ملاقات کی اور مریضوں کی عیادت کی۔ وزیراعلیٰ نے وہیل چیئر کیلئے شناختی کارڈ پیش کرنے کی شرط پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور بعض مریضوں اور ان کے لواحقین کی جانب سے ادویات باہر سے منگوانے کی شکایات پر چیف فارماسسٹ کی سرزنش کی۔ وزیراعلیٰ نے وارڈز میں مریضوں اور ان کے لواحقین کی رہنمائی کیلئے سائن بورڈز نہ لگانے پر بھی ناراضی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتنے بڑے ہسپتال کی ایمرجنسی کی صورتحال دیکھ کر افسوس ہوا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہسپتال انتظامیہ سے استفسار کیا کہ ایمرجنسی میں بھی اگر مریضوں کو ادویات باہر سے منگوانا پڑتی ہیں تو آپ یہاں کیا کر رہے ہیں؟ ایمرجنسی میں سو فیصد ادویات مریضوں کو فری ملنی چاہئیں۔ وزیراعلیٰ نے سی ٹی سکین مشینوں کو فنکشنل رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایمرجنسی میں آنے والے ہر مریض پر پوری توجہ دی جائے مریضوں کیلئے لفٹ فنکشنل نہ ہونے پر بھی وزیراعلیٰ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ عثمان بزدار نے مریضوں اور ان کے لواحقین کی شکایات فراہمی سے غفلت برتنے اور بدانتظامی فوری ایکشن لیا ہے اور وزیراعلیٰ کی ہدایت پر فرائض سے غفلت برتنے اور بدانتظامی پر چیف آپریٹنگ آفیسر/ ایم ایس میو ہسپتال ڈاکٹر طاہر خلیل کو پیڈا ایکٹ کے تحت معطل کر دیا گیا ہے ڈاکٹر طاہر خلیل کو فوری طور پر چیف آپریشنگ آفیسر ایم ایس میو ہسپتال کے عہدے سے ہٹا دیا گیا فرائض سے غفلت برتنے اور بدانتظامی پر ڈرگ کنٹرولر چیف فارماسسٹ میو ہسپتال ارشاد حسین کو بھی پیڈاایکٹ کے تحت معطل کر دیا گیا ارشاد حسین کو فوری طور پر چیف فارماسسٹ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا چیف ایگزیکٹو آفیسر میو ہسپتال پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم خان کو ناقص کارکردگی پر وارننگ جاری کی گئی عثمان بزدار نے کہا کہ میو ہسپتال کی ایمرجنسی میں صورتحال کسی صورت بھی اطمینان بخش نہیں ہے مریضوں کو معیاری علاج معالجہ فراہم کرنا ہسپتال انتظامیہ کی بنیادی ذمہ داری ہے نئے پاکستان میں مریضوں کو معیاری علاج معالجہ دیکر ان کا حق لوٹائیں گے تبدیلی کا سفر سب سے پہلے ہسپتال سے شروع کیا ہے۔ پنجاب عثمان بزدار کی زیرصدارت اجلاس جس میں رواں برس کیلئے گندم خریداری پالیسی کی منظوری دے دی گئی۔عثمان بزدار نے کہاکہ گندم خریداری مہم کے دوران کسانوں سے 1300روپے فی من کے حساب سے گندم خریدی جائے گی۔اجلاس میںباردانہ کی تقسیم کیلئے درخواستوں کی وصولی کا کام 8اپریل سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اوریہ درخواستیں 15اپریل تک وصول کی جائیںگی جبکہ باردانہ کی تقسیم21اپریل سے شروع ہوگی۔وزیراعلی نے کہاکہ گندم کے کاشتکاروں کے مفادات کا تحفظ کریں گے اورچھوٹے کاشتکار کے حقوق کے تحفظ کو ہر قیمت پر یقینی بنایا جائے گا۔ پنجاب عثمان بزدارسے شیخ رشید احمد نے ملاقات کی ،جس میں ریلویز کے امور،نالہ لئی ایکسپریس وے کے مجوزہ منصوبے اورراولپنڈی کے عوام کو سہولتیں فراہم کرنے کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔