اسلام آباد (خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے مختاراں مائی کیس میں فیصلہ پرنظرثانی کی درخواست کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی ہے ، جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نظرثانی درخواست پر سماعت کی ۔ اعتزازاحسن نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ مختاراں بی بی کے جسم پر زخموں کے نشانات نہیں تھے،عدالت نے کہا کہ زیادتی کے دوران مزاحمت کے شواہد بھی نہیں ملے،ڈاکٹر نے عدالت میں پیش ہو کر خود بتایا تھا کہ مختاراں بی بی کے جسم پر زخموں کے نشان تھے،علاقے کے کونسلروں نے بھی زیادتی کے واقعے کی تصدیق کی،جسٹس مشیر عالم نے سوال کیاکہ کیا علاقے کے کونسلر عدالت میں بطور گواہ پیش ہوئے یا انہوں نے سنی سنائی باتیں کیں، اعتزازاحسن نے کہاکہ زیادتی کے واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، مجرم عبدالخالق کے بھائی کومختاراں مائی کے ساتھ زیادتی کرنے پر سزا ہوئی، ملزم مستوئی برادی کا علاقے پر بڑا اثرورسوخ ہے، جسٹس عمر عطا بندیال مستوئی برادری پر تشدد ہے کیا ایسا کوئی ریکارڈ ہے، عدالت نے کیس کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔