وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں لوگ ٹیکس کم اور خیرات زیادہ دیتے ہیں، بدقسمتی سے پاکستان اشرافیہ کا ملک بن کر رہ گیا ہے، یہاں تمام سہولتیں اور طاقت ایک چھوٹے سے طبقے کے قبضے میں ہے، ایسا نظام بن گیا ہے کہ ادارے حکومت سے اپنی زمینیں چھپا رہے ہیں،اسلام آباد سمیت پورے ملک میں بڑے بڑے قبضہ گروپ ہیں، سرکاری زمین پر قبضے کو جرم قرار دینے کی قانون سازی کریں گے، سرکاری زمینیں چرانے والوں کو جیلوں میں ڈالیں گے۔جمعرات کو اسلام آباد میں بین الاقوامی ہائوسنگ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ایک کروڑ مکانات کی کمی ہے، وزیر اعظم عمران خان نے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا منصوبہ اپریل میں شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ گھروں کی تعمیر کے لیے اسٹیٹ بینک ہماری مدد کر رہا ہے اور ہم 5 سال میں 50 لاکھ گھر بنانا چاہتے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ 50 لاکھ گھر بنانے میں مشکلات آئیں گی، جبکہ یہ ہائوسنگ اسکیم نچلے طبقے کے لیے ہے کیوں کہ غریبوں کو اوپر لائے بغیر کوئی بھی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا۔ ہمارے پاس اس منصوبے کے لیے اسٹرکچر نہیں، مورگیج کانظام نہیں۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب ہائوسنگ شروع ہوتی ہے تو اس سے جڑی 40 صنعتیں بھی شروع ہوجاتی ہیں اور ان کو فائدہ ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں حکومت کی ٹاسک فورس محنت سے کام کر رہی ہے، اپریل میں اس منصوبے کا افتتاح ہونے کے بعد تیزی سے کام ہوگا۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم جلدی میں بھی یہ منصوبہ شروع کرسکتے تھے، لیکن اپنا کام مکمل کرکے افتتاح کا فیصلہ کیا ہے، اس منصوبے سے نچلے طبقے کے لیے اپنے گھر کا حصول ممکن ہوسکے گا۔انہوں نے کہا کہ پروگرام کا مقصد نچلے طبقے کو گھر فراہم کرنا ہے، اسلام آباد میں اتنی مہنگی زمین ہے، کون سا غریب آدمی مکان رکھ سکتا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ قبضے کو جرم قرار دینے کے لیے قانون سازی کر رہے ہیں،کچی آبادیاں ریگولرائز کرنے کے لیے منصوبہ بنا رہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ ہوائی اڈوں کے قریب علاقے چھوڑ کر کثیر منزلہ عمارتیں بنانے پر توجہ دیں گے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں میں بہت زمینیں ہیں لیکن بہت سے سرکاری محکمے حکومت کو اپنی زمین سے متعلق معلومات نہیں دے رہے تھے، اسلام آباد میں 500 ارب روپے مالیت کی زمین سے قبضہ واگزار کرایا گیا، چاہتے ہیں کہ نوجوان آگے آئیں، اپنا کاروبار لگائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس نہیں دیتے لیکن خیرات بہت دیتے ہیں، حکومت پر بھروسہ نہ ہونے کی وجہ سے لوگ ٹیکس نہیں دیتے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت نے گھروں کی تعمیر نہیں کرنی بلکہ ہمارا کام نجی سیکٹر کو آسانی فراہم کرنا ہے، چین ، ملائیشیا کی کمپنیوں نے ہائوسنگ اسکیم میں کام کرنے کی دلچسپی ظاہر کی ہے، ورلڈ بینک نے ہائوسنگ پروگرام میں ہماری سپورٹ کرنے کا کہا ہے جو خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں کثیر المنزلہ عمارتیں بنانے کی اجازت دے رہے ہیں۔ اس حوالے سے سول ایوی ایشن سے بھی بات ہو گئی ہے۔ حکومت کا کام پرائیویٹ سیکٹر کو سہولتیں اور آسانیاں فراہم کرنا ہے۔ملک میں لگائے گئے درختوں سے متعلق بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ تحریک انصاف نے 5 سال میں ایک ارب سے زائد درخت لگائے ہیں.
پاکستان میں لوگ ٹیکس کم،خیرات سب سےزیادہ دیتےہیں:وزیراعظم عمران خان
Mar 28, 2019 | 12:53